آپ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ نظر کا لگ جانا حق ہے ۔ اور آپ ﷺ نے گھورنے سے منع فرمایا۔اسی طرح حافظ ابن کثیر سورۃ یوسف کی آیت نمبر 67اور 68میں لکھتے ہیں کہ شہر میں اس کے مختلف دروازوں سے حاضر ہونا ۔ابن کثیرنےمختلف صحابہ کرام ؓ سے روایت کی ہے کہ حضرت یعقوب ؑ نے ایسااس لیے کیا کہ انکے بیٹوں کو نظر بد نہ لگے ۔ صحیح بخاری جلد 7میں اُم المؤمنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے
کہ نظر ختم کے حوالے سے آپؐ نے مااوازطین پڑھنے کی تاکید کی ۔صحیح بخاری میں روایت ہے کہ نظر بد حقیقت ہے ۔ حضرت عبداللہ بن عبا س ؓ روایت کے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نظر حق ہے اگر کوئی چیز تقدیر کو کاٹ سکتی ہے تو وہ نظر ہے ۔انسانی تاریخ ایسے ہزاروں واقعات ملتے ہیں جن میں انسانی آنکھ کی تخریبی یا منفی اثرات کا ذکر ملتا ہے ۔ یہ واقعات کچھ داستانوں اورکچھ حقائق پر مبنی ہے ۔ انسانی آنکھ سے خارج ہونیوالی منفی قوت میں یہ اثر ہے کہ وہ کسی کی زندگی میں بہتمشکلات لانے کا سبب بن سکتی ہیں۔ انسانی آنکھ جب منفی قوت خارج ہوتی ہے تواسے نظر بد کہا جاتا ہے ۔ نظربد لگانے والا
دوسروںکے متعلق بُری سوچ لگتا ہے ۔ ایسا شخص دوسروں کو روحانی اور جسمانی نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے ۔نظر بد کی وجہ ایک خوشحال وکامیاب انسان کی زندگی بدقسمتی ،صحت کے مسائل اور شدید بیماری کا شکار ہوجاتی ہے ۔ کامیابی سے چلنے والا کاروبار بند کرنے کی نوبت ہوجاتی ہے ۔ ایک امیر آدمیغربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتا ہے ۔ آئیے آپ کو وہ عمل بتاتے ہیں کہ جس کے کرنے سے آپ نظر بد کا شکار ہیں یا نہیں کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کو کوئی جسمانی بیماری ہے اور آپ اسے نظر بد سمجھتے ہیں اور آپ اس کا علاج جسمانی بیماری کےلحاظ سے کررہے ہیں۔اس عمل کیلئے آپ کو ایک
عدد ایک انڈہ چاہیے ہوگا اور ساتھ سبز دھنیا خشک کیا ہوا اور آپ نے یہ انڈہ لے کر سات جگہ یہ کلمات لکھنے ہیں ۔وصلی اللہ علی سیدنا محمد وعلی الہ وصحبہ وسلم تسلیما مدعا کرعا۔اوراس انڈے کو اپنی ہتھیلی پررکھ کر اس کے نیچے دھنیے کی دھونی جلانی ہے ۔ اس دوران آپ نے سورۃ اخلاص پڑھتے رہنا ہے ۔ ۔یہ اگر پورے یقین کے ساتھ پڑھی جائیں تو ان سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کسی روحانی عامل سے علاج کرانا چاہیں تو کرا سکتے ہیں، بس یہ دیکھ لیں کہ وہ کوئی شرکیہ عمل اختیار کرنے والا نہ ہو اور دھوکاباز نہ ہو۔عملیات پر یقین رکھنے کے الفاظ درست نہیں ہیں، کیونکہ
اس میں وہ سب کچھ بھی آ جاتا ہے جو انسانوں کی ایجاد ہے۔ البتہ، اشیا اور کلمات کے خواص اور ان کی تاثیرات کا علم ایک حقیقت ہے۔قرآن مجید میں ہاروت و ماروت کے حوالے سے جس علم کا ذکر کیا گیا ہے عام طور پر اسے جادو سمجھا گیا ہے، لیکن مولانا امین احسن مرحوم نے واضح کیا ہے کہ وہ اشیا اور کلمات کے خواص اور ان کی تاثیرات کا علم تھاتھوڑی سی زردی نکال کر مالش کرلیں اس کے بعد نظر بد کا اثر جاتا رہے گا۔ سب سے زیادہ بہتر اورسورۃ الناس اور سورۃ فلق کا اہتمام اور دم کیا جائے اس کے ساتھ دعائیں پڑھنیں کا بھی اہتمام کیا جائے
اپنی رائے کا اظہار کریں