زندگی اور موت

تبت کے بادشاہ کی بیٹی بہت خوبصورت تھی تین دوست اس کو دیکھنے کے لیے تبت پہنچے اور تینوں اس پر عاشق ہو گئے ان تینوں نے بادشاہ سے رابطہ کیا اور اس سے بیٹی کا رشتہ مانگا بادشاہ نے انھیں کہا کہ میں اس کو رشتہ دوں گا جو کوئی عجیب و غریب ھیرو والا کام کرے گا وہ بادشاہ کے محل سے باہر نکلے اور مختلف سمتوں میں روانہ ہو گئے

پہلا دوست چلتے چلتے ایک جنگل میں پہنچا وہاں ایک تارک الدنیا بزرگ رہتے تھے یہ بھی ان کے ساتھ رہنے لگا اور دل و جان سے بزرگ کی خدمت گزاری کرنے لگا کچھ عرصہ بعد بزرگ نے اس سے پوچھا بتا تجھے کیا پریشانی ہے اس نے انھیں اپنے عشق کی کہانی سنائی تو بزرگ نے اسے ایک شیشہ دیا جس کے ذریعے وہ دنیا میں موجود کسی بھی چیز کو تصور میں لاتا تو وہ اسے نظر آنا شروع ہو جاتی اس نے شیشہ ملتے ہی شاہزادی کا تصور کیا تو اس نے دیکھا کہ شاہزادی تو مر چکی ہے اور اسے غسل دیا جا رہا ہے تو وہ پریشان ہو گیا

اس نے فوراً اپنے دوستوں کا تصور کیا تو دیکھا کہ ایک دوست اس سے نزدیک ہے اور دوسرا بہت دور وہ فوراً نزدیکی دوست کے پاس پہنچا اور اسے بتایا کہ شہزادی تو مر چکی ہے اس نے اسے بتایا کہ میرے پاس ایک ایسا قالین ہے جس پر بیٹھ کر جہاں بھی جانا چاؤ پہنچ جائیں گے وہ دونوں قالین پر بیٹھے اور تیسرے دوست کے پاس پہنچ گئے تیسرے دوست کو جب بتایا کہ شہزادی تو مر چکی ہے اس نے کہا فوراً تبت چلو میرے پاس ایسی لاٹھی ہے جو مردے کو لگائی جائے تو مردہ زندہ ہو جاتا ہے تینوں دوست قالین پر بیٹھے اور تبت پہنچ گئے

تیسرے دوست نے شہزادی کے جنازے کو لاٹھی لگائی تو شہزادی زندہ ہو گئی اب تینوں پھر شہزادی کے دعویدار بن گئے 👓 شیشے والا کہتا ہے کہ اگر میں شیشے کے ذریعے نہ دیکھتا تو نہ شہزادی کے مرنے کا پتا چلتا اور نہ ہی ہم دوست اکٹھے ہو پاتے اسلئے شہزادی پر حق میرا ہے جبکہ قالین والا کہتا ہے کہ اگر میں قالین کے ذریعے بروقت آپ لوگوں کو تبت نہ پہنچاتا تو شہزادی کو دفنا دیا جاتا اس لیئے شہزادی پر حق میرا ہے جبکہ تیسرا دوست کہتا ہے کہ اگر میں لاٹھی کے ذریعے اسے زندہ نہ کرتا تو شہزادی تو مر چکی تھی چونکہ میں نے زندہ کیا اس لئے حق میرا ہے

جب جھگڑا زیادہ بڑا تو تینوں قاضی کی عدالت میں پیش ہوئے قاضی نے اس مقدمے کا فیصلہ شریعت کے مطابق کیا جس کو باقیوں نے تسلیم کر لیا قارئین اس مقدمے کا جواب میں نے اس کہانی کے اندر دے دیا ہے آپ بھی کوشش کریں اگر آپ ذئین ہیں تو یقیناً آپ کو بھی معلوم ہو جائے گا کہ شہزادی کا صحیح حقدار کون ہے اور ٹھوس دلیل دیں

اپنی رائے کا اظہار کریں