بسم اللہ الرحمٰن الرحیم:اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔ ایک سمجھدار عورت نے اپنی بیٹی کو رخصت کرتے وقت کچھ مفید نصیحتیں کیں جو ہر رخصت ہونے والی بیٹی کے نئے گھر کو امن کا گہوارا بنا سکتی ہیں اے بیٹی،تو ایک دوست ماحول اور وطن سے دور اجنبی ماحول میں جا رہی
ہےجسے تو جانتی نہیں ایک ایسے ساتھی کے ہاں تجھے جانا ہے جس کے ساتھ تو مانوس نہیں میری چند باتیں یاد رکھنا۔ پہلی بات :اپنے شوہر کے ساتھ قناعت اور سادگی سے زندگی گزارنا،اس کی بات غور سے سننا اور اطاعت کرنا کیونکہ قناعت میں دل کو راحت پہنچتی ہے اور اطاعت و فرمانبرداری میں خاوند خوش ہوتا ہے۔دوسری بات:کوشش کرنا کہ تجھ سے خاوند کی مرضی کے خلاف کوئی بات سرزد نہ ہو اگر غلطی سے ہو بھی جائے تو غلطی کی تلافی کی بھر پور کوشش کرنا ۔تیسری بات: خوب بناؤ سنگھار کرنا مگر صرف اپنے خاوند کے لئے،تیرا خاوند تجھے صاف ستھرے اور مہکتے لباس میں ہی ملبوس
دیکھے۔چوتھی بات:اس کے کھانے کے وقت کا خیال رکھنا سونے کے وقت بھی اس کے آرام کا خیال رکھنا کیونکہ بھوک کی شدت نہ قابل برداشت ہوتی ہے اور نیند سے اچانک جگانا غصے کا سبب ہوتا ہے ۔ ہمیشہ اس کے مال کی حفاظت کرنا یعنی اس کو اپنا مال سمجھنا اور اسے صحیح جگہ خرچ کرنا اور فضول خرچی سے بچتے رہنا اس کے رشتے داروں اور خاندان کا لحاظ رکھنا کیونکہ مال کی حفاظت حسن تربیت اور رشتے داروں اور خاندان کی رعایت حسن انتظام کی علامت ہے ۔ اس کے رازوں کو ظاہر مت کرنا یعنی گھر کی بات کو گھر تک رکھنا ،باہر کسی غیر سے مت کرنا کہ یہ باتیں تم دونوں میں جدائی
کاسبب بن سکتیں ہیںاس کے حکم کی نافرمانی نہ کرنا اگر نافرمانی کی تو اس کے غصے کو بھڑکا دے گی اور یہ چیز تیرے لئے انتہائی نقصان کا باعث ہوسکتی ہے ۔ تجھے اچھی طرح معلوم ہونا چاہئے کہ یہ تمام چیزیں تو اپنے خاوند سے اس وقت تک نہ حاصل کر سکے گی جب تک کہ تو تمام معاملات میں اپنے خاوند کی خواہش اور رضا کو اپنی مرضی پر ترجیح نہ دے ۔ اس گھر کو اپنا گھر سمجھنا اس کے ماں باپ کو اپنے ماں باپ سمجھنا تا کہ تیری اجنبیت جلد از جلد مانوسیت میں بدل جائے جو تیرے وہاں رہ سکنے کے لئے لازم ہے ۔اللہ تجھے اپنی رحمت کے سائے میں رکھے اور تم دونوں کے دلوں میں ایک
دوسرے کی محبت ڈال دے۔ اللہ تعالیٰ ہر بیٹی کے نصیب کو اچھا کرے ۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں