;غسل دوطرح کے ہوتاہے کہ ایک وہ جو ہم روزمرہ کی روٹین میں غسل کرتے ہیں۔ ایک وہ غسل ہوتا ہے کہ جو ناپاکی دور کرنے کیلئے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے جو غسل کرتے ہیں۔ کبھی جنابت کی وجہ کبھی حیض کیوجہ سے اور کبھی نفاس کی وجہ سے ۔ناپاکی دور کرنا اور پاکی حاصل کرنیوالا جو غسل
ہے اسکا ایک طریقہ جو آپﷺ نے فرمایا وہ یہ ہے کہ پہلے وضو کیا جائے اگر کچی جگہ نہیں ہے تو پیر بھی ساتھ دھو لیے جائیں پورا وضو اُسی طرح کیا جائیگا۔ اگر نہانے والی جگہ جو کچی ہے تو پیروں کو آخر میں دھوئیں گے ۔ اس سے پہلے استنجا کرنا ہے اس کے بعد وضو کرنا ہے اگر جسم پر کوئی ناپاکی لگی ہے پانی وغیرہ سے نہیں چھوٹتا تو اسے صاف کرنا ضروری ہے۔ اگر نیل پالش لگی ہے تو اسے بھی صاف کرنا ضروری ہے ۔ میک اپ لگا ہے تو اسے
صاف کرنا ضروری ورنہ غسل نہیں ہوگا۔ دوسری بات جب آپ نے استنجا کرلیا ناپاکی کو دور کرلیا وضو کرنے کے بعد آپ نے تین دفعہ اپنے جسم پر پانی بہانا ہے کوئی عضو خشک نہ رہے تین بار قلی کرنی ہےتین دفعہ ناک میں پانی ڈال کر ناک کے نرم حصے پر پانی ڈال کر صاف کرنا ہے ۔غسل میں یا وضو میں پانی کا اسرا ف گناہ کا ذریعہ بنے گا ۔ شکریہ
اپنی رائے کا اظہار کریں