کریلہ کڑوا ہے اور کڑوے میں شفا ہوتی ہے لیکن پھر بھی بہت سے لوگ اسے کھانا پسند نہیں کرتے، اس آرٹیکل میں کریلے کے صحت کے لیے چند ایسے فائدے شامل کیے جارہے ہیں جنہیں جان کر آپ اس زبردست سبزی کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیں گے۔ نمبر 1 غذائی صلاحیت کا بادشاہ کریلے میں
صحت کے لیے بیشمار غذائی صلاحیت پائی جاتی ہے اور ایک کپ کریلے (تقریباً 94 گرام) میں 20 کیلوریز، 4 گرام کاربس، فائبر 2 گرام کیساتھ وٹامن سی، اے، فولیٹ، پوٹاشیم، زنک اور آئرن جیسے اہم منرلز پائے جاتے ہیں جو سارے جسم کی صحت کو فائدہ دیتے ہیں خاص طور پر اس میں شامل فولیٹ جسم کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کریلے میں چند ایسے ایسڈ پائے جاتے ہیں جو اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کے حامل ہوتے ہیں خاص طور پر کیٹچن،
گالیک ایسڈ اور کلورجینک ایسڈ جسم کے خلیوں کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں اور خراب خلیوں کی مرمت کرتے ہیں۔ نمبر 2 ذیابطیس کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتا ہے اس سبزی کا استعمال صدیوں سے ذیابطیس جیسے مرض کو قابو میں رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور اب جدید میڈیکل سائنس کی بہت سے تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کریلہ شوگر کے خلاف اپنے اندر ادویاتی خوبیاں رکھتا ہے۔ میڈیکل سائنس کی ایک 3 مہینے کی ریسرچ کے نتائج کے
مطابق روزانہ صرف 20 گرام کریلہ کھانے سے خون میں شوگر کا لیول کم ہوتا ہے اور ہیموگلوبن اے 1 سی ٹیسٹ جو کہ گُزرے 3 مہینے کی شوگر کا جسم میں لیول بتاتا ہے میں بہتری آتی ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق روزانہ 20 گرام کریلہ کم سے کم 4 ہفتے کھانے سے خون میں شوگر کا لیول تیزی سے بلند ہونا بند کر دیتا ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کریلہ جسم کے ٹشوز کو شوگر استعمال کرنے میں مدد دیتا ہے اور انسولین کی پیداوار کو نارمل رکھنے میں
کسی اکسیر سے کم نہیں ہے۔ نمبر 3 کولیسٹرال کم کرنے میں موثر ہے nجسم میں بڑھا ہُوا کولیسٹرال خون لیجانے والی رگوں میں پلاک جمانے کا باعث بنتا ہے اور اس سے دل پر بوجھ پڑتا ہے جس سے دل کی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے لیکن کریلے میں موجود خاص اینٹی آکسائیڈینٹس اور دیگر غذائی اجزا جسم میں بُرے کولیسٹرال کی بڑھی ہُوئی مقدار کو کم کرتے ہیں جس سے دل کا دورہ پڑنے اور فالج کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ نمبر 4 جلد اور
بال کریلے میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ وٹامن اے اور سی ہماری جلد کے لیے انتہائی اہم غذائی اجزا ہیں جو جلد کوتروتازہ اور جوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں یہ جلد کو بیماری سے بچاتے ہیں خاص طور پر چنبل، خارش اور کئی اور طرح کی انفیکشنز کو پیدا ہونے سے روکتے ہیں اور اگر کریلے کا جُوس سر کے بالوں میں لگایا جائے تو یہ حیران کن طریقے سے بالوں کو مضبوط اور توانا بناتا ہے اور ان کی جڑوں کو طاقت دیتا ہے۔ نمبر 5 موٹاپے کا علاج ہے کریلے
میں موجود پوٹاشیم، میگنیشم اور وٹامن سی اور اے ایسے غذائی اجزا ہیں جو خون میں بڑھی ہوئی شوگر کو نارمل کرتے ہیں اور چونکہ کریلے میں انتہائی کم کیلوریز پائی جاتی ہیں اس لیے ایسے افراد جو موٹاپے کا شکار ہیں اور پتلا ہونا چاہتے ہیں اُن کے لیے کریلہ ایک انتہائی مفید کھانا ہے جس میں موجود فائبر اُن کے پیٹ کو بھرا رکھتی ہے اور نظام انہظآم کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے جس سے جسم میں موجود فاضل چربی کو پگھلنے میں مدد ملتی ہے۔ نمبر 6
جگر صاف کرتا ہے کریلے کی کڑواہٹ پر مت جائیں کیونکہ اس کڑواہٹ میں خون صاف کرنے والے اجزا شامل ہوتے ہیں یہ جگر کی صفائی کر دیتے ہیں اور جگر کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں اور اگر جسم میں جگر ٹھیک کام کر رہا ہو تو بہت سی بیماریاں جیسے شوگر، موٹاپا وغیرہ پیدا ہی نہیں ہوتی۔ نمبر 7 خون کا بہاؤ یہ جسم میں خون کے بہاؤ کو نارمل رکھتا ہے اور خون میں سُرخ خلیوں کا اضافہ کرتا ہے یہ سُرخ خلیے اپنے اندر آکسیجن کو لیکر سارے جسم
تک پہنچانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور جب جسم کے تمام اعضا کو آکسیجن کی سپلائی بہتر ہوتی ہے تو وہ اپنا کام زیادہ بہتر طریقے سے سرانجام دیتے ہیں۔ نمبر 8 کینسر اور کریلہ کینسر ایک خطرناک مرض ہے لیکن کریلے میں ایسے غذائی کمپاؤنڈ پائے جاتے ہیں جو جسم کو اس مرض سے بچانے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور جدید میڈیکل سائنس کی تحقیقات کریلے کے ان فائدوں کو تسلیم کرتی ہے خاص طور پر خواتین میں پایا جانے والے بریسٹ کینسر
کو کریلہ پھیلنے سے روکتا ہے اور کینسر زدہ سلیز کی مرمت کرتا ہے۔ کریلے کے نقصانات اس سبزی کو اگر زیادہ مقدار میں کھا لیا جائے تو اس کے سائیڈ ایفکٹ جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں خاص طور پر ایسے افراد جو اس کے سپلیمینٹ زیادہ مقدار میں کھا لیں تو اس سے انہیں ڈائیریا، پیٹ درد، الٹی اور متلی جیسی کفیت پیدا ہوتی ہے۔ ایسے افراد جو ذیابطیس کا شکار ہیں اور کریلے کو شوگر کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ اپنے ڈاکٹر سے پہلے
مشورہ کریں کیونکہ یہ خون میں شوگر کے لیول کو تیزی سے کم کرتا ہے اور اگر اسے شوگر کم کرنے والی ادویات کے ساتھ کھایا جائے تو یہ شوگر کے لیول کو نارمل سطح سے بھی نیچے لے جاتا ہے اور کم شوگر لیول جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں