ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ حضرت امام حسن علیہ السلام اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے کھانا تناول فرما رہے تھے ۔ اتنے میں ایک غلام حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سالن کا ایک برتن لے کر آیا ۔جب وہ غلام سالن کا برتن لے کر حضرت امام حسین علیہ السلام کے پاس پہنچا تو اس کے ہاتھ
سے برتن چھوٹ گیا اور زور سے نیچے گر گیا ۔ سالن والا برتن غلام کے ہاتھ سے چھوٹتے ہی سارا سالن حضرت امام حسن علیہ السلام کے اوپر جا گرا ۔ جب اس غلام سے یہ سب کام سرزد ہوگیا تو وہ غلام بے حد گھبرا گیا اور حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ کے سامنے یہ آیت پڑھنے لگا ۔والکاظمین الغیظ ۔یعنی جو لوگ غصے کو پی جانے والے ہیں ۔تو حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے یہ آیت سنتے ہی فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ میں نے غصے کو پی
لیا ہے ۔ اس پر غلام نے آیت کا اگلا حصہ بھی پڑھنا شروع کر دیا ۔والعافین عن الناس ۔یعنی وہ لوگ جو لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں ۔حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے غلام سے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ جاؤ میں نے معاف کیا ۔ تو اس غلام نے حضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ کے سامنے آیت کا اس سے اگلا حصہ بھی پڑھنا شروع کر دیا ۔ واللہ یحب المحسنین ۔یعنی اور اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے ۔تو حضرت امام حسن رضی اللہ
تعالیٰ عنہٗ نے اپنے غلام سے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ جاؤ میں نے تمہیں آزاد بھی کر دیا
اپنی رائے کا اظہار کریں