بالغ عورت کو ہر مہینے آگے کے راستے سے بغیر کسی بیماری کے جو معمول کا بلڈ آتا ہے اس کو حیض کہتے ہیں۔ حیض کی کم سے کم مدّت تین دن اور تین راتیں ہیں اور زیادہ سے زیادہ مدّت دس دن اور دس راتیں ہیں۔ کسی عورت کو تین دن اور تین راتوں سے کم بلڈ آیا تو وہ حیض نہیں ہے۔ بلکہ استحاضہ ہے۔.اسی طرح اگر کسی عورت کو دس دن اور دس راتوں سے زیادہ بلڈ آیا تو جتنے
دن، دس دن سے زیادہ بلڈ آیا تو وہ بھی استحاضہ ہے۔ البتہ دس دن اور دس راتیں حیض میں شمار ہوں گی۔ نو برس سے پہلے حیض بالکل نہیں آتا، اسلیئے نو برس سے چھوٹی لڑکی کو جو بلڈ آئے وہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے۔حالت حیض میں قر-بت کا ارتکاب ہوگیا تو کیا کریں ایک بھائی پوچھتے ہیں کہ مجھ سے غلطی ہوگئی کہ میری بیوی حالت حیض میں تھی اور ہم نے جان بوجھ کر قر-بت کرلی بہت افسوس ہورہا ہے اب کیا کرنا چاہیے ان سے اس وقت تک صحبت کرنے سے منع کیا گیا ہے ۔اور آپ سے حیض کی نسبت سوال کرتے ہیں فرمادیں وہ نجاست ہے سو تم حیض کے دنوں میں عورتوں سے کنارہ کش رہا کرو او رجب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جایا کرو اورجب وہ خوب پاک ہوجائیں
تو جس راستے سے اللہ نے تمہیں اجازت.دی ہے ان کے پاس جایا کرو بے شک اللہ بہت توبہ کرنیوالوں سے محبت فرماتا ہے۔ اور خوب پاکیزگی اختیا رکرنیوالوں سے محبت فرماتا ہے ۔ لہذا حالت حیض میں بیوی سے قر-بت کرنا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے حکم کی سخت خلاف ورزی اور یسا کرنا گ ن ا ہ کبیرہ ہے یعنی حرام اور ناجائز ہے آپ سے اگر کبھی بھی اس کا ارتکاب ہوگیا چاہے قصدا ہو یا بے احتیاطی یا غلطی سے تو ایسی صورت میں سچے پکے دل سے اللہ تعالیٰ سے توبہ کرنا واجب ہے لہذا آپ سچے دل سے توبہ استغفار کریں اور آئندہ پوری
احتیاط رکھیں۔ ساتھ ہی ساتھ مستحب یہ ہے کہ اگر آپ اتنی استطاعت رکھتے ہیں۔ تو اگر آپ نے قر-بت حیض کے شروع دنوں میں کیا ہو تو ایک دینا اور اگر حیض کے اخیر دنوں میں کیے ہیں تو نصف دینار یا اس کی قیمت صدقہ کردینا بہتر ہے تاکہ نیکی سے گ ن ا ہ دھل جائے اور ایک دینار کا وزن 4گرام 374ملی گرام سونا ہوتا ہے ۔ اس حساب سے آپ آج کے دور کے حساب سے چاہے سونا ہی صدقہ کریں یا اس کی قیمت صدقہ کردیں۔
اپنی رائے کا اظہار کریں