یہ پانچ غلطیاں جس انسان نے کر لی یا جو کر رہا ہے وہ کبھی بھی امیر نہیں ہو سکتا وہ کبھی بھی دولت مند نہیں بن سکتا اگر دولت اس کے ہاتھوں میں آئے گی بھی تو ایسے چلی جائے گی کہ اسکو پتہ ہی نہیں چلے گایہ پانچ غلطیاں آپ کو بتائی جارہی ہیں ان کو کبھی مت کیجئے گا۔ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو اس قدر اپنی امت کا خیال ہے کہ میری پوری امت جنت میں چلی جائے
مگر آج ہمیں دنیا کی فکر لگی ہوئی ہے کسی طرح ہماری دنیا اچھی ہو جائے آخرت کی کوئی فکر نہیں ق ب ر کی کوئی فکر نہیں جہاں ہمیشہ رہنا ہے روزِ محشر کی کوئی فکر نہیں اس کا ایک دن پچاس ہزار سال کے برابر ہو گا ج ہ ن م سے بچنے کی کوئی فکر نہیں جس کے بارے میں پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اس آ ت ش سے بچو چاہے ایک کھجور کا ٹکڑا ہی دے کر کیوں نہ بچا جائے دنیا میں ہر امیر غریب قدرت کے قانون کے تحت دکھوں غموں اور پریشانیوں سے کسی نہ کسی شکل میں ضرور مبتلا ہے لیکن وہ انسان خوش قسمت ہےجو اس غم دکھ اور پریشانی کو صبر اور حوصلے کے ساتھ برداشت کر کے خدا کی رضا مندی حاصل کر لیتا ہے آپ جب بھی پریشان ہوں جب بھی غریب ہوں
جب بھی کسی غم میں مبتلا ہوں تو فکر نہ کیا کریں یہ دنیا مصیبتوں پریشانیوں اور غموں کا گھر ہے آپ نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہو گا جو مال و دولت کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں اولاد کی نافرمانی کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں اولاد نہ ہونے کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں یعنی کسی نہ کسی پریشانی میں ضرور مبتلا ہیں آج ہمارے کتنے دینی بھائی و بہنیں ہیں جو بے نمازی مر رہے ہیں ہمیں کوئی فکر نہیں ہمارا پڑوسی شرک و بدعت میں مبتلا ہے ہمیں کوئی فکر نہیں ہمارے سامنے فحاشی پھیل رہی ہے ہمیں کوئی فکر نہیں یعنی کہ یہ سب وہ چیزیں ہیں جو ہمارے گھروں کو برباد کردیتی ہیں
جو ہمیں غریب بنا دیتی ہیں جو ہمارے گھروں سے برکت کو ختم کر دیتی ہیں آج آپ کو پانچ بہت ہی اہم غلطیاں بتائی جار ہی ہیں جن کو کبھی بھی اپنے گھروں میں مت کیجئے ورنہ آپ کے پاس آیا ہوا پیسہ بھی برباد ہوجائے گا اور آپ غریبی میں ہی مبتلا رہیں گے کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے غریب ہونے کی کیا کیا عادتیں ہیں جس کی وجہ سے آپ کے پاس پیسہ نہیں ٹکتا ادھر اُدھر خرچ ہوجاتا ہے کچھ ایسی غلطیاں ہوتی ہیں جن کے کرنے سے انسان کبھی دولت مند نہیں بنتا غریب ہوتا چلا جاتا ہے تو سب سے پہلے نمبر پر بات کرتے ہیں جھوٹے کھانے کی جھوٹا کھانا مت چھوڑیں بہت سے لوگ ہوتے ہیں جو کھانا کھاتے وقت چھوڑ دیتے ہیں آدھا چھوڑ دیتے ہیں آدھا کھا لیتے ہیں اکثر شادیوں میں ولیموں میں ہم لوگ کھانے کو چھوڑ دیتے ہیں
اور پھر کیا ہوتا ہے کہ وہ آدھا بچا ہوا کھانا باہر پھینک دیا جاتا ہے اپنے گھروں میں جب بھی کھانے کا استعمال کریں تو صرف اتنا کھانا استعمال کریں جتنا آپ کو چاہئے اور یہ پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنت بھی ہے کیونکہ جب آپ زیادہ کھانا ڈال کر آدھا کھالیں گے آدھا چھوڑ دیں گے تو ایسا کرنا گھر میں بے برکتی کی وجہ بنتا ہے رزق اور دولت گھر نہیں آتا اور غریبی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے عبد بات کرتے ہیں جوتے اور چپل گھر میں ادھر ادھر پڑےرہتے ہیں الٹے پڑے رہتے ہیں سیدھے پڑے رہتے ہیں اگر ایساگھر میں ہو تو آپ کا گھر بے برکتی میں مبتلا ہوجائے گا اور تیسری چیز نماز کا گھر میں ادا نہ کرنا بھی ہے یعنی فرائض تو مسجد میں پڑھ لئے جائیں اور کچھ سنتیں و نوافل گھر میں آکر پڑھے جائیں
حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گھروں کو قبرستان مت بناؤ چوتھی چیز فضول خرچی ہے اور آخری اور پانچویں چیز صدقہ سے اجتناب برتنا ہے ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں