بہترین عمل کو کرنے سے آپ شیطان کے شر سے محفوظ رہیں گے ۔آپ کی ان کی سلامتی پائینگے ۔یہ عمل آپ نے ہر نماز کے بعد کرنا ہے ۔اس عمل کو اپنے باوضو حالت میں کرنا ۔جو بھی انسان یہ وظیفہ کرے گا انشاءاللہ وہ شیطان کے شر سے بچا رہے گااور اس کا ایمان پر خاتمہ ہوگا۔اس عمل میں آپ نے کرنا یہ
ہوگا کہ آپ نے نماز پڑھنے کے بعد پھر جائےنماز پر ہی بیٹھ کر چند اللہ کے بہترین الفاظ پڑھنے ہے ۔وہ الفاظ ہے ہو اللہ الرحیم ۔ان الفاظ کو آپ نے ہر نماز کے بعد سات مرتبہ پڑھنا ہے ۔کوشش کریں کہ ہر نماز کے بعد باقاعدگی سے اس اسم کو سات مرتبہ ضرور پڑھ لیا کریں ۔ خود بھی اس کو پڑھیں اور دوسروں تک بھی یہ پیغام پہنچائیں ۔اس وظیفے کو یقین اور اعتماد کے ساتھ رہیں ۔اس کو کرنے کی شرط یہ ہے کہ اپنے آپ کو برائی کے کاموں سے دور رکھیں 5 وقت
نماز کو ادا کریں ۔خلوص دل کے ساتھ اللہ سے اپنے ایمان کی مضبوطی کے لیے دعا کریں ۔اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو اس دنیا میں بے شمار اور لاتعداد نعمتوں سے نوازا ہے ، اگر چہ ہر ایک نعمت نہایت قیمتی ہے ،ان میں بعض نعمتیں بعض کے مقابلہ میں بہت بڑی ہیں اور ان نعمتوں میں بھی بعض دوسری نعمتیں بہت ہی بڑی اور نہایت قیمتی ہیں مگر ان تمام نعمتوں میں سب سے قیمتی بلکہ لاقیمت اگر کوئی نعمت ہے تو وہ ’’ اسلام و ایمان‘‘ کی نعمت ہے ، یہ وہ عظیم
نعمت ہے کہ اگر ساری نعمتوں کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور دوسرے پلڑے میں صرف اس ایک نعمت کو رکھا جائےتو یہ ایک نعمت سب پر وزنی اور بھاری ہو جائے گی ،دنیا میں دوطرح کے انسان پائے جاتے ہیں ،ایک صاحب ایمان اور دوسرے غیر صاحب ایمان ،صاحب ایمان دنیا کے سب سے خوش نصیب انسان ہوتے ہیں اور غیر صاحب ایمان دنیا کے سب سے بد نصیب انسان ہوتے ہیں ،اُن کی خوش نصیبی پر جتنا رشک کیا جائے کم ہے اور
اِن کی بد نصیبی پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے ، ایک شخص کے پاس دنیا کی دولت کے انبار ہیں مگر وہ ایمان کی دولت سے محروم ہے تو یہ سب کچھ رکھنے کے باوجود بھی سب سے بڑا مفلس کہلاتا ہے اور ایک دوسرا شخص وہ ہے جس کی جیبیں دنیا سے خالی ہیں مگر وہ ایمان کی دولت سے مالا مال ہے تو یہ دنیا نہ رکھنے کے باوجود بھی دنیا کا سب سے بڑا امیرہے، مسلمانوں اور ایمان والوں کی خوش نصیبی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسی قیمتی اور عظیم
الشان دولت سے سرفراز فرمایا ہے اور ان کے دلوں کو نور ایمانی سے منور کیا ہے ،نور ایمانی کے بعد پھر کسی روشنی کی ضرورت نہیں اور دولت ایمانی کے بعد پھر کسی دولت کی خواہش نہیں ،یہ وہ دولت اور نعمت ہے کہ جس پر دولت کے انبار اور ساری نعمتیں قربان ہیں ، خطیب الہند حضرت مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ فرمایا کرتے تھےکہ دنیا میں چار چیزیں بے حد عزیز ،قابل محبت اور نہایت قیمتی ہوا کرتی ہیں مال جان آبرو ایمان ،اور فرماتے تھے کہ جب جان
پر بن آئے تو مال قربان کرنا چاہئے ،اگر آبرو پر حرف آئے تو جان ومال دونوں قربان کرنا چاہئے اور اگر ایمان پر کوئی ابتلا آئے تو جان ،مال اور آبرو تینوں ہی کو قربان کر دینا چاہئے ،ان تینوں کی قربانی دینے کے بعد اگر ایمان محفوظ رہتا ہے تو یہ سودا نہایت سستا ہے ۔یقینا اہل ایمان اپنے ایمان کی قدر وقیمت جانتے ہیں اور اس کی حفاظت کے لئے سردھڑ کی بازی لگانے کے لئے بھی ہمہ وقت تیار رہتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایمان کے بغیر نہ ہی دنیا کی زندگی
کامیاب ہے اور نہ ہی آخرت میں فلاح وکامیابی ہے ،قرآن وحدیث میں ایمان کی قدر وقیمت ،اس کی اہمیت اور اس کی حفاظت کی اہل ایمان کو تعلیم وترغیب دی گئی ہے اور انہیں بتایا گیا ہے کہ ایمان ہی کامیابی کی ضمانت اور فلاح یابی کی کلید ہے ،ایمان کے بغیر دنیا کی زندگی چاہئے تخت وتاج کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو بے حیثیت ،بے حقیقت بلکہ جانوروں سے بھی زیادہ بدتر ہے ،کامیاب زندگی کا مدار ایمان پر اور ناکام زندگی کا مدار ایمان سے محرومی پر منحصر
ہے،اعمال کا دارومدار اور ان کی قبولیت بھی ایمان کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ،ایمان کے بغیر نہ اعمال قبول ہیں اور نہ ہی ان پر کوئی نیکی وثواب ہے ، یقینا ایمان کے بغیر تو زندگی اور موت دونوں ہی دردناک ہیں ،ایمان کو دنیوی نظام کی کنجی اور اس کے قیام کا ستون بھی کہا جاتا ہے ،کیونکہ حدیث مبارکہ میں ہے کہ جب تک اس دنیا میں ایک بھی ایمان ولا زندہ رہے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے طفیل اس دنیا کے نظام کو باقی رکھیں گے اور اس کے سسٹم کو چلا تے رہیں
اور جب دنیا اہل ایمان سے خالی ہو جائے گی اور بے ایمان ، اشرار اور بدکردار باقی ر ہ جائیں گےتو ان پر قیامت قائم ہو گی ،رسول اللہ ؐ نے ایک حدیث مبارکہ میں اسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا اور روئے زمین پر صرف بُرے اور شریر لوگ باقی رہ جائیں گے جو گدھوں کی طرح کھلے عام ج ماع کریں گے ،انہیں پر قیامت قائم ہوگی ،اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت بدترین لوگوں پر برپا ہوگی اور جب تک اہل ایمان باقی رہیں گے تو اس
وقت تک قیامت قائم نہ ہو گی اور دنیا کا نظام بدستور چلتا رہے گا۔اس لئے ایمان کی حفاظت کے لئے قرآن پاک کی یہ آیت قل ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العالمین کو ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ پڑھیں اور اللہ پاک سے ایمان کی حفاظت کے لئے دعا کریں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں