اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پیارے رسول اکرم ﷺ نے فر ما یا ! ان مو قعوں پر دعا مانگو رد نہیں ہو گی۔ جب دھوپ میں بارش ہو رہی ہو۔ جب اذان ہو رہی ہو۔ سفر کے دوران۔ جمعہ کے دن۔ رات کو جب آنکھ کھلے مصیبت کے وقت۔ فرض نمازوں کے بعد نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر ما یا ! تم اللہ تعالیٰ سے ایسی حالت میں دعا کرو کہ تم قبو لیت کا یقین کرو۔ اور یہ جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ غفلت سے
بھر ے دل سے دعا قبول نہیں کر تا! جابر ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ فرما تے ہیں ہر رات میں ایک گھڑی ایسی ہو تی ہے اس وقت جو آدمی اللہ سبحان و تعالیٰ سے دُنیا و آخرت کی بھلائی ما نگے، اللہ سبحان و تعالیٰ عطا کر ے اوریہ گھڑی ہر رات میں ہو تی ہے۔ اکثر لوگ دعا کرتے اور اسکے قبول نہ ہونے پر پریشان بھی ہوتے ہیں حالانکہ کسی کی دعا رد نہیں ہوتی ۔ اسکی قبولیت کا ایک وقت مقرر ہوتا ہے ۔سورہ البقرہ میں اللہ تعالٰی کا فرمان ہے”جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب بھی وہ مجھے پکارے قبول کرتا ہوں اس لئے لوگوں کو بھی چاہیے وہ میری بات مان لیا کریں اور مجھ پر ایمان رکھیں یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔“ احادیث مبارکہ میں دعا کی قبولیت کے کئی اوقات کا ذکر کیا گیا ہے کہ مسلمان ان اوقات میں دعا کریں تو قبول ہوتی ہے ،ان میں سے چند اوقات کا یہاں ذکر کررہا ہوں حضرت ابوہریرہ ؓسے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ انسان اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے، اس لئے (سجدے میں ) دعاء کثرت سے کیا کرو۔حضرت سہل بن سعدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا دو دعائیں رد نہیں کی جاتیں۔ ایک اذان کے وقت ،دوسرے بارش کے وقت۔حضرت انس بن مالک ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے
والی دعا رد نہیں کی جاتی۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ ! پھر ہم اس وقت کیا دعا کریں؟ آپ ﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی عافیت مانگا کرو حضرت ابوہریرہ ہے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہو جائے گی تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ جب امام غیر المغضوب علیھم و لا الضالین کہے تو تم آمین کہو اللہ تمہاری دعا قبول کرے گا حضرت ابوامامہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺسے پوچھا گیا کہ کونسی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے۔ آپ ﷺنے فرمایاکہ رات کے آخری حصے میں اور فرض نمازوں کے بعد مانگی جانے والی (دعا) حضرت عمران بن حصین ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص قرآن پڑھے اسے چاہئے کہ اللہ سے سوال کرے اس لئے کہ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو قرآن پڑھ کر لوگوں سے سوال کریں گے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں