بڑی آنت کی کینسر کی علامات

بڑی آنت کی کینسر کی علامات بڑی آنت کا کینسر کینسر سے ہونے والی اموات کی تیسری بڑی وجہ بنتا ہے کیونکہ ابتدائی مرحلے میں اس کا پتہ لگانا کافی مشکل ہوتا ہے لیکن اگر اس کا ابتدائی مرحلے میں پتہ لگا لیا جائے تو مریض میں صحت یابی کی شرح 90 فیصد تک ہوتی ہے ہماری بڑی آنت کے سیلز یا خلیے خلاف معمول بھرنا شروع ہو جائیں تو اسے بڑی آنت کا کینسر یا کولن کینسر کہتے ہیں بڑی آنت کے کینسر کا خ=ط=ر=ہ ایسے لوگوں کو زیادہ ہوتا ہے جو خوراک میں گوشت اور چکنائی وغیرہ زیادہ کھاتے ہیں

اور فائبر کم کھاتے ہیں جیسے پھل اورسبزیاں بہت کم کھاتے ہیں ایسے لوگ جنہیں انچ میں سوزش کی کوئی بیماری ہو جیسے کہ السریٹو کو لائٹس وغیرہ ان کو بھی کولن کینسر کا رسک زیادہ ہوتا ہے اس کے علاوہ ایسے لوگ جن کے خاندان میں یہ کینسر عام ہو ایسے لوگ جو شراب اور سگریٹ پیتے ہوں اور وہ جو ورزش نہیں کرتے ان تمام لوگوں کو بھی بڑی آنت کے کینسر کا خ=ط=ر=ہ ہوتا ہے رفع حاجت کے نظام میں تبدیلی لگاتار کچھ دنوں تک قبض رہنا یا پھر دست لگے رہنا پاخانہ نکالتے ہوئے بہت زیادہ مشکل ہونا اور پاخانہ کرنے کے بعد ایسے محسوس ہونا جیسےٹھیک سے پیٹ خالی نہیں ہوا تو یہ تمام علامات بڑی آنت کے کینسر کو ظاہر کرتی ہیں

ان علامات کی کولن کینسر کے علاوہ اور بھی کچھ وجوہات ہو سکتی ہیں_ >بہتر رہنمائی کے لیے ڈاکٹر سے چیک اپ ضروری ہے پاخانے میں خ-و-ن آنا پاخانے میں خ-و-ن آنا بھی کولن کینسر کی ایک واضح علامت ہے مگر بواسیر اور اینل فشر کی وجہ سے بھی پاخانے میں خ-و-ن آ سکتا ہے کچھ کیسز میں پاخانے میں خ-و-ن ہوتا ہےمگر نظر نہیں آتا اس لیے یہ پتہ کرنے کے لیے ایک پاخانے میں خ-و-ن ہے کہ نہیں آپ سٹول ٹیسٹ کروا سکتے ہیں پتلا پاخانہ آنا کبھی کبھار تو پتلا بخانہ آنا پریشانی کی بات نہیں مگر اگر اکثر پاخانہ پینسل کی طرح پتلا آنے لگے تو یہ کولن کینسر کی علامت ہو سکتی ہے دراصل بڑی آنت کینسر والی جگہ سے اندر سے تنگ ہو جاتی ہے

مطلب کہ بڑی آنت کے اس مقام پر جہاں پہ کینسر سیلز پھیلتے ہیں وہاں سے یہ تنگ ہوتی ہے جب سٹول اس جگہ سے گزرتا ہے تو وہاں سے جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے سٹول کی شکل پینسل کی طرح پتلی ہو جاتی ہے پیٹ درداگر اکثر آپ کے پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہو تو اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز مت کیجئے کیونکہ یہ بھی کولن کینسر کی ایک علامت ہے ایسا تب ہوتا ہے جب کینسر یا ٹیومر سیلز بڑی آنت میں پھیل کر آنت کو اندر سے بہت زیادہ تنگ کر دیتے ہیں جس سے پاخانہ آنت میں پھنس جاتا ہے اور آسانی سے آگے نہیں بڑھ پاتا یوں ہمیں پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد ہونے لگتا ہے

انیمیا یعنی کہ خ-و-ن کی کمی کولن کینسر کے مریضوں میں خ-و-ن کی کمی کی بیماری بھی پائی جاتی ہے بڑی آنت میں جب سیلز پھیلتے ہیں تو یہ آس پاس موجود خ-و-ن کی شریانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے خ-و-ن آنا شروع ہو جاتا ہے زیادہ تر یہ خ-و-ن پاخانے کی جگہ سے باہر آتا ہے مگر کچھ کیسز میں انٹرنل بلیڈنگ ہوتی ہے مگر خ-و-ن پاخانے کے راستے باہر نہیں آتا یہ خ-و-ن آنے میں ہی خشک ہو جاتا ہے اسی لیے جب جسم میں بہت زیادہ بلیڈنگ ہونے لگتی ہے_ تو کولن کینسر کے مریض میں خ-و-ن کی کمی پیدا ہو جاتی ہے تھکاوٹ اور کمزوری کولن کینسر کی وجہ سے جب جسم میں خ-و-ن کی کمی پیدا ہوتی ہے تو اس سے آئرن اور آکسیجن لیول بہت کم ہو جاتا ہے

یوں ہمارے جسم کے سیلز کو ٹھیک سے آکسیجن نہیں مل پاتی جس کی وجہ سے کولن کینسر کے مریض کو تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے ان تمام علامات کے علاوہ کچھ مریضوں کو پیٹ میں گیس رہتی ہے الٹی آتی ہے اور بعض اوقات کولن کینسر کی وجہ سے بخار بھی ہو جاتا ہے اگر اپ ان علامات کو دو ہفتوں سے زیادہ اپنے اندر محسوس کریں تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ کینسر کا جلدی پتہ لگا کر ہم اپنی جان بچا سکتے ہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں