ڈیلی نیوز! لکڑی روز مرہ کی بنیاد پر متعدد کاموں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ لکڑی ایک نامیاتی مواد ہے اور اس مواد کو اتنا زیادہ قیمتی نہیں سمجھا جاتا۔لیکن اگر آپ کو کہا جائے کہ لکڑی ہیرے اور سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہے تو آپ کو شاید یہ بات مذاق لگے گی۔ مگر آج ہم آپ کو ایک ایک درخت کی ایسی لکڑی کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جو دیگر لکڑیوں سے مختلف اور مہنگی ترین لکڑی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق قیمتی معدنیات سے بھی زیادہ مہنگی کینام کی لکڑی پائی جاتی ہے، جو دنیا کی مہنگتی ترین لکڑیوں میں سے ایک ہے۔ اسے جاپانی زبان میں کیارا کہا جاتا ہے اور یہ بہت ہی نایاب قسم کی لکڑی ہے جو کہ پرفیوم اور اگربتی بنانے والی فیکٹریوں میں استعمال ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس لکڑی کی خوشبو بہت تیز ہوتی ہے جبکہ یہ جزیرہ نما عرب میں بھی عطر اور خوشبوؤں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے، اس لکڑی کی ایک گرام کی قیمت دس ہزار امریکی ڈالرز ( پاکستانی ایک لاکھ 71 ہزار) اور اس سے بھی زیادہ کی ہوتی ہے جس نے اس عام سی نظر آنے والی لکڑی کودنیا کی سب سے مہنگی لکڑی بنا دیا ہے۔کینام سے بنی ہر قسم کی اگرووڈ بہت زیادہ مہنگی ہوتی ہے، اسے الوس ووڈ، ایگل ووڈ یا عود بھی کہتے ہیں اور یہ چینیوں، جاپانیوں، بھارتیوں، عرب اور جنوب مشرقی ایشیائی ثقافتوں میں ہزاروں سال سے ایک اہم حصہ ہے۔
ویسے تو یہ ہمیشہ ہی ایک قیمتی شے رہی ہے لیکن حالیہ سالوں میں اس کی قیمت ڈرامائی انداز میں بڑھ گئی ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں