ڈیلی کائنات! جس طرح زندگی کی بقاء کے لیے کھا نا پینا اور سانس لینا ضروری ہے اسی طرح سونا اور آرام کر نا بھی ذہنی اور جسمانی صحت و تندرستی کے لیے بہت اہم ہے رات کو چند گھنٹوں کی نیند انسان کی بنیادی اور فطری ضرورت ہے کوئی انسان اس ضرورت سے بے نیاز نہیں ہو سکتا جدید سائنس کی تحقیق کے مطا بق جب انسان گہری نیند میں سو جا تا ہے تب دماغ کا ایک کارخانہ دن بھر کے کام کاج کے دوران
انسانی صحت کو نقصان پہنچانے والا جو زہر یلہ فضلا جو دماغ میں جمع ہوا ہوا ہوتا ہے اسے نکال باہر کر تا ہے اور پورے دماغ کی مرمت کر کے اسے نئی توانائی فراہم کر تا ہے۔جس سے دماغ اور جسم از سرِ نو مضبوط اور آرامت بن جا تا ہے۔ آج ہم آپ کو نیند کے حوالے سے اہم معلو مات سے آگاہ کر نے جا رہے ہیں۔ اور یہ بھی بتائیں گے کہ رات کو نہ سو نے یا دیر سے سونے سے کیا نقصان ہے۔ اس بارے میں جاننے کے لیے ہماری آپ سے درخواست ہے کہ ہماری باتوں کو غور سے سنیے گا تا کہ بہت ہی زیادہ معلوماتی باتوں کا آپ کو علم ہو سکے اور آپ کو بہت کچھ پتہ بھی لگ سکے۔ انسان کی اچھی صحت جسمانی اور ذہنی قوت قوتِ حافظہ خوش مزاجی اور حسنِ کارکردگی کے لیے نیند اہم ضرورت ہے
اس کے علاوہ نیند ہی انسان کو چاق و چوبند اور حشاش بشاش رکھتی ہے جب کہ نیند نہ آنا بڑا عذاب اور بہت بڑی سزا ہے۔ بے سکون نیند یا نیند کی کمی انسانی دماغ پر منفی اثرات مرتب کر تی ہے۔ اور بے شمار جسمانی و دماغی بیماریوں کا معجب بنتی ہے جیسے دل دماغ معدہ و جگر کی بیماریاں ڈپر یشن ذہنی تناؤ چڑ چڑاپن ہائی بلڈ پریشر فالج مو ٹاپا ذیا بطیس وغیرہ نیند کی کمی سے انسان ہر وقت اونگھ کی حالت میں رہتا ہے تھکاوٹ محسوس کر تا ہے جسم و ذہن صحیح طرح کام نہیں کرتا لہٰذا روزمرہ کے کام پر صحیح طرح توجہ نہیں دے پا تا نیند کی کمی سے انسان میں قوتِ برداشت کم ہو جاتی ہے اور طبیعت میں جھنجھلاہٹ اور چڑ چڑاہٹ پیدا ہو جا تی ہے جس سے انسان جھگڑالو بن جاتا ہے۔
اور ازدواجی اور سماجی زندگی میں فسا د کا باعث بنتا ہے ۔ اسلام نیند کو موت کی ایک قسم قرار دیتا ہے پیغمبر ِ اسلام حضرت محمد ﷺ نے نیند کو موت کا بھائی کہا ہے ۔ اور اللہ تعالیٰ فر ما تے ہیں اور وہی اللہ ہے جو تمہیں رات میں گویا ایک طرح کی موت دے دیتا ہے ۔ اسلام کا یہی تصور ہے کہ نیند کے بعد انسان بیدار بھی ہو سکتا ہے اور موت سے ہمکنار بھی ہو سکتا ہے مسلمان اسی تصور کے ساتھ زندگی گزارتا ہے اور نیند کی آغوش میں جاتے وقت نبی کریم ﷺ کی سکھائی ہوئی دعاؤں کو پڑ ھ لیتا ہے۔ اور اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کر دیتا ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں