علمی سپاٹ! گلا ب کی پھولوں کا موسم یوں تو سردیوں میں ہوتا ہےخاص طور پر فروری اور مارچ میں ۔ لیکن ان نازک پھولوں کی پتیوں سے تیار گل قند کو سال بھر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ گلاب سے بننے والی میٹھی غذ ا گل قند کے استعمال سے صحت کے حوالے
سے بے شمار فوائد حاصل ہوتےہیں۔ ماہرین کے مطابق نیند، قبض، تھکاوٹ، تیزابیت اور گیس جیسی بے شمار بیماریوں میں نجات میں مدد دیتی ہے۔ آپ کو گل قند کے بہترین فوائد سے آگاہ کریں گے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ آپ کو گل قند بنانےکا طریقہ بھی بتائیں گے۔ تھکاوٹ اور تناؤ ختم کرتا ہے گلا ب کے پھولوں میں اینٹی آکسیڈینٹس کے ساتھ ہی خوشی کے ہارمونز کو بڑھانے والے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ ذہنی تناؤ دور کرنے میں مدد گار ہیں۔ اگر آپ دودھ کےساتھ ہر
دن گل قند کے استعمال کریں گے ۔ جس پر جسمانی تھکا ن پر آپ پر حاوی نہیں ہوپائے گی۔ اور گل قند کھانےسے نیند نہ آنے کےمسئلے میں بھی راحت ملتی ہے۔ ایوروید میں گل قند کو دوائی کا نام دیاگیا ہے۔ کہ ان دوائیوں اور کچھ خاص بیماریوں میں اثر بڑھانے کےلیے گل قند کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ایوروید پھولوں کے رس اور ان کی الگ الگ خصوصیات کے استعمال الگ الگ طرح کی بیماریوں کو ٹھیک کرنے کےلیے کیا جاتا ہے۔ عام طور گل قند کھانے کا موسم سردیوں کو مانا جاتا ہے۔ اس کی
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس موسم میں گلا ب کے پھولوں کی کھیتی ہوتی ہے۔ اور بڑی مقدار میں گل قند کھانے کےلیے دستیاب ہوتا ہے۔ اگر کسی کو قبض کا مسئلہ رہتا ہو۔ تو کھانے کے بعد ایک سے دو چمچے گل قند کے استعمال کریں۔ اس سے آپ کا ہاضمہ بہتر رہے گا۔ اور قبض کا مسئلہ دو ر ہوجائےگا۔ ساتھ اگر پیٹ میں جلن ، تیزابیت یا ایسڈ بڑھنے کا مسئلہ ہورہا ہو تو تب بھی آپ فوری راحت پانےکےلیے ایک سے دو چمچ گل قند کھا سکتے ہیں۔ اس سے آپ کو جلد راحت ملے گی۔ آج کل جو وباء پھیلی ہے۔
یہ عام طور پر اس شخص کو اپنا شکار بہت جلد بناتی ہے۔ جس کی قوت مدافعت بہت کمزور ہوتی ہے۔ ایسے میں گل قند کھانے سے آپ کو اپنے جسم کی امیونٹی بڑھانے میں مدد ملے گی۔ گل قند میں مکس شہد یا شوگر کے محدود مقدار میں استعمال ہونےسے جسم میں گلو کو ز کمی نہیں ہوگی۔ آپ خود کو توانا محسوس کریں گے ۔ جس طرح عرق گلاب لگانےسے ہماری جلد کی خوبصورتی بڑھتی ہے۔ اسی طرح گل قند کھانےسے ہمارے جسم کی رنگت میں نکھار آتا ہے۔ گل قند اپنی جادوئی خصوصیات
کے ساتھ ہماری جلد کے سیلز کو اندر سے مرمت کرتا ہے۔ گرم لو سے محفوظ رکھتا ہے۔ گل قند کی تاثیر ٹھنڈی ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال سے انسان گرمیوں میں لو اور ہیٹ اسٹروک سے بچ جاتا ہے۔ گرمیوں میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے کچھ مقدار میں گل قند کھالی جائے تو لوگ بلڈ پریشر سے بھی کافی حد تک نجات مل سکتی ہے۔ اب آپ کو گل قند بنانے کا طریقہ بتاتے ہیں۔ گلا ب کے پھولوں کی پتیوں کو دھو کر سوکھا لیں۔ اور پھر کانچ کے ائیر ٹائیٹ جا رمیں پتیوں کی ایک تہہ بچھائیں ۔
اور پتیوں کے اوپر ایک تہہ چینی کی لگا دیں۔ اور اس کے اوپر دوبارہ پتیاں بچھا دیں۔ اس ائیر ٹائیٹ کانچ کے جار روزانہ تیز دھو پ میں چھ گھنٹوں کے لیے رکھیں۔ اور چھ گھنٹوں کے بعد چھاؤں میں محفو ظ کرلیں۔ یہ عمل پچیس سے تیس دن تک دہرائیں۔ روزانہ کی بنیاد پر گل قند کو اچھی طرح مکس بھی کریں۔ جب پھول کی پتیوں میں موجود چینی اچھی طرح مکس ہو کر شیرہ بن جائےتوسمجھ لیں کہ گل قند اب استعمال کرنے کےلیے تیار ہے۔ آپ چینی کی جگہ شہد یا شکر بھی استعمال کرسکتےہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں