پاکستان ٹپس ! لہسن کے فوائد سے کبھی بھی کسی نے انکار نہیں کیا ہے اور صدیوں سے لوگ اس کا استعمال کرتے آئے ہیں۔ اسی طرح شہد کی افادیت بھی مسملہ ہے اور اگر ان دنوں کو اجزاءکو ملاکر خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو کئی فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ لہسن کے فوائد سے بھرپو استفادہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ اسے ثابت استعمال کریں کیونکہ اس طریقے سے لہسن میں موجود ایلی سین کا زیادہ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔لہسن مسل کر کھانے سے پہلے 15منٹ تک پڑا رہنے دیں ۔
شہد اور لہسن :لہسن کو پیس کر اس میں شہد ملاکر خالی پیٹ 7دن تک کھائیں ،اس طریقے سے آپ کے جسم میں توانائی آئے گی اور تمام کمزوری دور ہوجائے گی۔لہسن سے بناٹانکیہ ٹانک زکام اور نزلے کے لئے بہت مفید ہے لیکن اس کو بنانے کے دوران اپنے ہاتھوں کو آنکھوں سے ر رکھیں۔جزائ آدھا پیلا پیاز کٹا ہوا پانچ لہسن کی توڑیاں پسی ہوئیںسرخ مرچیں دو عدد پیس لیںایک بڑا چمچ ادرک پسی ہوئیایک بڑا چمچ لیموں کارس سیب کا سرکہ۔بنانے کا طریقہ ایک 500ملی لیٹر مٹی کے جار میں کٹی ہوئی پیاز ڈالیںاور پھر لہسن ڈال دیں۔اس کے بعد سرخ مرچیں ،ادرک اور لیموں کا رس ڈالیں۔اس کے بعد سیب کاسرکہ اتنا ڈالیں کہ جار میں دو سینٹی میٹر جگہ رہ جائے ۔ اس مشروب کو گلے کی خرابی،زکام اور فلو کے دوران پینےاندرونی طور پر کا سرریاح ، مقطع اخلاط غلیظ منفث بلغماور مقوی ہے۔ سو ئ ہضم کی بہت سی صورتوں میں لہسن ایک فید دوا ہے۔ہضم غذا میں مدد دیتا ہے۔ پیشاب اور حیض جاری کرتا ہے۔
اور آواز کو صافکردیتا ہے۔ بلغمی و عصبی امراض دمہ ، وَجع مفاصل ، فالج اور لقوہ اوررعشہ کو مفید ہے۔ موسم سرما میں بدن کو گرم رکھتا ہے۔ اور صحت کو قائمرکھتا ہے۔ اس کو عام طور پر انار دانہ ، پودیہ ادرک کے ساتھ کونڈی ڈنڈےمیں رگڑ کر اور بقدر مناسب نمک ملا کر بصورت چٹنی استعمال کرتے ہیں۔علاوہ ازیں ریاحی امراض اور اپھارہ میں اسے بھون کر بھی کھایا جاسکتا ہے۔تھوم کی ایک گانٹھ لے کر اسے گھی یا تیل میں تل کر سرخ کر لیا جائے یاسلگتے ہوئے کوئلوں پر اتنا عرصہ رکھیں کہ باہر سے کوئلے طرح سیاہ ہوجائے پھر قدرے نمک چھڑک کر کھائیں اس طرح بھوننے سے اس کی تلکیدور ہو جاتی ہے۔ جالی اور محلل ہونے کی وجہ سے اس کو باریک پیس کرپھوڑے پھنسیوں پر ضماد کرتے ہیں۔ ہڈی کی ٹی بی میں پسے ہوئے لہسن اورسوباردھلا ہوا مکھن ملاکر زخموں پر لگا کر پٹٰی باندھتے ہیں۔ کام میں مختلفآوازیں سنائی دینے اور کم سننے میں لہسن اور ادرک کا ہم وزن رس قدرےگرم کرکے کان میں ٹپکاتے ہیں۔
علامہ طبری صاحب فردوس الحکمت میںلکھتے ہیں کہ بچھو کاٹے پر لہسن کوٹ کر باندھیں بحکم خدا نافع ثابت ہوگا۔اس کا لیپ جلد ظاہری و باطنی میں زخم ڈال دیتا ہے۔ معجون سیری علوی خاناس کا مشہور مرکب ہے۔ جو تمام امراض بلغمی و سوداوی اور جملہ زہروںکے لیے تریاق ہے۔مغربی طب میں بھی لہسن بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ معوی دافع عفونت کے طور پر تولید ریاح اور تپ محرکہ میں لہسن کا رسایک ڈرام کسی شربت کے ہمراہ دن میں دو تین بار استعمال کرنا بہت موثر ہے۔سوئٹنز لینڈ کی سینڈوز کمپنی تازہ لہسن اور چار کول کا مرکب ٹکیوں کیصورت میں ایلی سٹین کے نام سے فروخت کررہی ہے۔ جو آنتوں میں تخمیر وتعفن روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آیورویدک طریقہ علاج میں اس کارس زیادہ مروج ہے۔ چنانچہ بعض دیہات میں سل و دق کے بیماروں کو لہسنکا پانی بھینس کے دودھ میں ملاکر پلانے کا پرانا رواج چلا آتا ہے۔ پانی کیمقدار دو ماشہ سے شروع کرکے چھ ماشہ تک بڑھائی جاتی ہے۔
تحتیقات جدیدہسے ثابت ہوا ہے۔ کہ اس میں گندھک کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔ جو کہسلفائیڈ کی صورت میں ہے۔ یعنی جس صورت میں گندھک مکردوھوج(مرکری سلفائیڈ) میں پایا جاتا ہے ۔ اسی صورت میں لہسن کے اندر ہے۔ لہذاٰ یہایک قسم کا قدرتی مکر دھوج ہے۔ مکر دھوج مشہور مقوی جسم اور مقوی باہدیدک دوا ہے۔ شاید اسی وجہ سے پراچین رشیوں منیوں نے اس کا استعمالبرہمچاریوں کے لیے ممنوع قرار دیا تھا۔مقام پیدائش:- قریبا ہر جگہ کاشت ہوتا ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں