انسان سوچتا وہی ہے جو پانا چاہتا ہے ، مگر ہو تا وہی ہے جو اس کی تقدیر میں لکھا ہوتا ہے ۔ جب ٹھوکر کھا کر بھی نہ گرو تو سمجھ جانا کہ رب نے تھام رکھا ہے۔ وقت اگر ایک جیسا رہتاتو انسانوں کی پہچان کیسے ہوتی۔زندگی میں ایسے انسان کو کبھی نہ کھونا جو غصہ کر کے خود تمہارے پاس آئے۔ اپنے مانگنے پر یقین ہو نہ ہو لیکن دینے والے پر پورا یقین رکھو۔اور جس کے لئے اللہ کافی ہو ،
اسے کسی سہارے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لوگ ہماری زندگی کا ایک صفحہ پڑھ کر پوری کتاب خود ہی لکھ لیتے ہیں ۔اپنی قسمت خود ہی لکھنی پڑے گی ، یہ کوئی چٹھی نہیں جو دوسرے لکھ کر دیں۔ اپنی زندگی ایسے جیو کہ اللہ تعالیٰ کو پسند آجاؤ ، دنیا والوں کی سوچ تو روز بدلتی ہے ۔ کسی سے جلو گے تو کچھ نہ پاؤ گے ، جو ملا ہے اس پر شکر کرو گے تو گن نہ پاؤ گے۔ یارب کبھی گرنے نہ دینا ، نہ کسی کی نظروں میں نہ کسی کے قدموں میں۔جب کھونے کی نوبت آتی ہے تب پانے کی قیمت سمجھ آتی ہے جو مل رہا ہے وہی بہتر ہے ، تم نہیں جانتے پر جو دینےوالا ہے وہ خوب جانتا ہے۔ جو عورت تم سے سچا پیار کرتی ہے وہ تم سے کبھی نہ کبھی یہ دو باتیں ضرور پوچھے گی پہلی بات یہ کہ میں تمہاری زندگی میں کتنی اہمیت رکھتی ہوں،دوسری بات یہ کہ مجھ سے پہلے تمہاری زندگی میں کوئی تھا یا نہیں ۔اگر دوسروں کو دکھ دے کر آپ کو خوشی ملتی ہے تو اپنے ضمیر کا جنازہپڑھ لیں کیونکہ وہ مرچکا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو اس نے اپنی کتاب میں لکھا اور وہ اپنی ذات کے متعلق لکھتا ہے جو اُس کے پاس عرش پر رکھی ہوئی ہے کہ میرے غضب پر میری رحمت غالب ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا فرمایا تو عرش کے اوپر اپنے پاس لکھ کر رکھ لیا: بے شک میری رحمت میرے غضب سے بڑھ گئی ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جب مخلوق کو پیدا فرمایا تو اپنے دست قدرت سے اپنی ذات کے لئے لکھ دیا کہ میری رحمت میرے غضب پر غالب ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہےاے انسان! جب تک تو مجھ سے دعا کرتا اور اُمید رکھتا رہے گا، میں تیرے گناہ بخشتا رہوں گا چاہے تجھ میں کتنے ہی گناہ ہوں مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ اے انسان! اگر تیرے گناہ آسمان تک پہنچ جائیں پھر تو بخشش مانگے تو میں بخش دوں گا مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ اے انسان! اگر تو زمین بھر گناہ بھی لے کر میرے پاس آئے لیکن تو نے شرک نہ کیا ہو تو میں تجھے اس کے برابر بخشش عطا کروں گا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں