وضو کے بعد آسمان کی طرف انگلی اٹھا کریہ وظیفہ کر لیں انشاء اللہ رزق میں برکت اور مال و دولت میں فراوانی آجائے گی

وضو

پاکیزگی نصف ایمان ہے ۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا ہے کہ : جنت کی کنجی نماز ہے۔ اور نماز کی کنجی طہار ت وپاکیز گی ہے۔ یعنی غسل اوروضو وغیرہ ۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ آپ وضو کے دوران آپ کونسی دعا پڑھیں تو اللہ تعالیٰ آپ کے رزق میں بےپناہ برکت عطافرمادےگا۔ آپ عبادت بھی کریں گے۔ اور اللہ کو خوش بھی کریں گے۔اور آپ مالامال بھی ہوسکتے ہیں۔ اس وظیفے کی بدولت اللہ تعالیٰ آپ کو اتنا مال عطافرمائےگا۔ اگرآپ کا ذاتی گھر نہیں ہے توآپ اپنا ذاتی گھر بھی بناسکتے ہیں ۔اگر آپ کےپاس اپنی ذاتی گاڑی نہیں ہے۔

تو آپ اپنی ذاتی گاڑی بھی لے سکتےہیں۔ اگر آپ کے پا س نوکری نہیں ہے تو آپ کی نوکری بھی لگ جائےگی ۔ اگر آپ چاہتےہیں کہ آپ جس عہدے پر کام کررہے ہیں۔ آپ کو اس سے بڑا عہدہ مل جائے۔ اس عمل کی بدولت آپ کو بڑا عہدہ بی مل جائےگا۔ آپ کی زندگی کے اندر سکون آجائےگا۔ آپ کی تمام روحانی اورجسمانی بیماریاں ختم ہوجائیں گی۔ اور آپ کو گھریلو سکون بھی میسر آجائےگا۔ وہ دعا کونسی ہے؟ نماز سے پہلے وضو ہے۔ وضو کے دوران آپ نے یہ عمل کرنا ہے۔ اس عمل سے متعلق یادرہے کہ قرآن اور حدیث میں بھی وضو کے بہت سے فضائل بیان ہوئے ہیں۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ: اے ایمان والو! جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو۔ تو اپنے منہ اور کہنیوں تک ہاتھوں کو دھو اور سر کا مسح کرو۔ اور ٹخنوں تک پاؤں دھوؤ۔ اوراسی طرح حدیث کے اندر بھی آتا ہے کہ حضور اکرمﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ : قیامت کے دن میری امت اس حالت میں بلائی جائے گی کہ منہ اور ہاتھ پاؤں آثار وضو سے چمکتے ہوں گے۔

تو جس سے ہوسکے چمک زیادہ کرے۔ لہٰذا آپ نے اچھی طرح سے وضو کرنا ہے۔ وضو کےبعد آپ نے وضو والی دعا یعنی کلمہ شہادت پڑھناہے۔اس کے بعد آپ نے یہ دعاپڑھنی ہے۔ وہ دعا ” اللھم اغفرلی ذنبی ، ووسع لی فی داری وبارک لی فی رزقی ” ہے۔ ترجمہ: اے اللہ! میرے لیے میرے گن اہ بخش دے ۔ اور میرے لیے میرے گھر وسیع کردے ۔ میرے لیے رزق میں برکت ڈال دے ۔ آپ وضو کے دوران بھی یہی دعا مسلسل پڑھتے رہیں۔ یہ عمل چند سیکنڈ کا ہے۔ لیکن اس کی تاثیر کمالات اور فوائد بے پنا ہ ہیں۔ اپنا ذاتی بڑا گھر ،اچھی سواری ، ملازمت اور عہدے میں ترقی اور بے پناہ فوائد کی حامل یہ دعا ہے۔ لہٰذا وضوکرتےہوئے یہی مسنون دعا آپ نے پڑھنی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرمﷺ فرماتے ہیں کہ : مسلمان بندہ جب وضو کرتا ہے ۔ تو کلی کرنے سے منہ کے گن اہ گر جاتے ہیں۔ اور جب ناک میں پانی ڈال کر صاف کیا تو ناک کے گناہ نکل جاتےہیں۔

اور جب منہ دھویا تو اس کے چہر ہ کے گناہ نکلے۔یہاں تک کہ پلکوں کے نکلے اورجب ہاتھ دھوئے تو ہاتھوں کےگناہ نکلے یہاں تک کہ ہاتھوں کے ناخنوں سے نکلے اور جب سر کا مسح کیا تو سر سے نکلے یہاں تک کہ کانوں سے نکلے اور جب پاؤں دھوئے تو پاؤں کی خطائیں نکلیں۔ یہاں تک کہ ناخنوں سے بھی خطائیں نکل گئیں۔ لہٰذا آپ نےسب سےپہلے وضو کی نیت کرنی ہے۔ پھر ” بسم اللہ ” پڑھنی ہے۔ جو شخص “بسم اللہ ” وضو شروع کرتا ہے۔ جب تک اس بندے کا وضو رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فرشتے اس کے نامہ ء اعمال میں نیکیاں لکھتے رہتےہیں۔ اس لیے آپ نے بسم اللہ کےساتھ وضو کرنا ہے۔ وضو کی ترتیب ہے کہ آپ نے اس طریقے سے وضو کرنا ہے۔ یاد رہے کہ آپ نے ہرحصے کو اچھے طریقے سے دھونا ہے۔ تاکہ کوئی بھی جگہ خشک نہ رہے ۔

اپنی رائے کا اظہار کریں