بیماری اللہ کی طرف سے آتی ہے اور اس سے شفاء بھی اللہ ہی دیتا ہے جیسا کہ قرآن پاک میں ارشاد ’’کہ جب میں بیمار ہوتا ہوں وہ (اللہ) ہی مجھے شفاء دیتا ہے۔‘‘ بیماریوں کے علاج کے لیے مختلف طریقہ ہائے علاج مستعمل ہیں۔ انسان بیماری پہ قابو پانے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتا ہے۔ اس کے لیے نت نئی دوائیں استعمال کرتا ہے لیکن شفاء صرف اس وقت ملتی ہےجب اللہ کی طرف سے منظوری ہو۔رسول پاک ﷺکا ارشاد ہے ’’ہر بیماری کے علاج کے لیے دوا ہے اور جب دوا کے اثرات بیماری کی ماہیت کے مطابق ہوتے ہیں
تو اس وقت اللہ کے حکم سے مریض کو شفا ہو جاتی ہے‘‘۔رسول پاک ﷺ کا ارشاد ہے کہ ’’صدقہ بلا کو ٹالتا ہے‘‘ بیماری ایک بلا کی صورت میں نازل ہوتی ہے اور اس بلا کو ٹالنے کے لیے علاج کی صورت میں مختلف حیلے بہانے کیے جاتے ہیں۔ علاج کرنا اور صحیح طریقے سے علاج کرنا سنت نبویؐ ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ علاج کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ مکمل شفاء کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور جھک کر عاجزی سے دعا کی جائے۔اس کی رحمت طلب کی جائے اور بیماری سے نجات کی التجا کی جائے۔’’صدقہ‘‘ واقعی بلاؤں کو ٹالتا ہے اور آدمی کو ناگہانی حادثات، تکالیف اور بیماریوں سے نجات دلاتا ہے۔میرے ایک بزرگ محمد افضل مرحوم و مغفور امیر تبلیغی جماعت تلقین فرمایا کرتے تھے کہروزانہ صدقہ کی عادت ڈالیں۔ چاہے ایک روپیہ ہی کیوں نہ ہو۔بیماری اور حادثات سے بچنے کا یہ آزمودہ نسخہ ہے۔ روزانہ صدقہ کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رحمت متوجہ رہتی ہے
اور اس کی وجہ سے آدمی محفوظ رہتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ روزانہ صدقہ کی عادت کو اپنایا جائے۔بیماری لمبی اور علاج کارگر نہ ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل نسخہ پر عمل کریں۔ انشاء اللہ اللہ تعالیٰ مدد فرمائیں گے۔ژ سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ ہر بیماری کا علاج ہے اور شفاء اللہ تعالیٰ نے دینی ہے۔ژ صدقہ بلا کو ٹالتا ہے۔ جب دوا کار گر نہ ہو رہی ہو تو پھر ’’صدقہ‘‘ دینا شروع کریں۔ صدقہ دینے سے پہلے اچھی طرح وضو کریں اور دو رکعت نماز صلوٰۃ الحاجات پڑھ جر عاجزی و انکساری سے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں اور اس کے بعد گھر سے نکلیں اور پھر جو غریب اور نادار سب سے پہلے ملے۔اس کو صدقے کے پیسے دیں۔ یہ عمل روزانہ کرنا ہے۔ہر دوسرے دن صدقے کے پیسے پہلے دن سے ڈبل کرتے جائیں۔ یعنی پہلے دن دس، دوسرے دن بیس، تیسرے دن تیس اور چوتھے دن چالیس روپے اسی طرح دس دن تک عمل جاری رکھیں۔ژ اس دوران علاج کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے شفاء کی امید رکھیں۔
لمبی اور جان لیوا بیماری کی صورت میں یہ عمل چھ ماہ تک ہر مہینے چاند کی پہلی تاریخ سے دس تاریخ تک کریں اور مختصر بیماری کی صورت میں انشاء اللہ یہ عمل ایک ماہ کرنا ہی کافی ہے۔ژ دکھوں ، تکالیف، ناگہانی آفتوں اور حادثات سے بچنے کے لیے بھی یہ عمل کافی کارگر ثابت ہوتا ہے۔روزانہ صدقہ چاہے کتنا ہی کم ہو حادثات اور ناگہانی آفتوں سے بچنے کا تیر بہدف نسخہ ہے۔رسول پاکﷺ نے ارشاد فرمایا۔ ’’ہر بیماری کے علاج کے لیے دوا ہے اور جب دوا کے اثرات بیماری کی ماہیت کے مطابق ہوتے ہیں تو اس وقت اللہ کے حکم سے مریض کو شفا ہو جاتی ہے۔‘‘یعنی دوا کے ساتھ ساتھ شفاء کے لیے اللہ تعالیٰ کی رضا اور مہربانی کا شامل حال ہونا بہت ضروری ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ دوا کے ساتھ ساتھ شفاء کے لیے اللہ سے لو لگائی جائے۔ اسی سے رحمت اور کرم کی دعا کی جائے۔مریضوں کا علاج کرتے ہوئے کافی عرصہ گزر گیا۔ ہمیشہ نماز مغرب سے فارغ ہو کر کلینک میں بیٹھنا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے رہنمائی اور مریضوں کی شفاء کے لیے دعا کر کے مریضوں کا چیک اپ شروع ہوتا ہے۔ کئی دفعہ آزمایا کہ دوا سے زیادہ فائدہ ’’دعا‘‘ میں ہوتا ہے اور بعض پیچیدہ بیماریوں میں جہاں دوائیں
کوئی اثر نہیں کر رہی ہوتیں، صدق دل سے نکلی ہوئی ایسا اثر دکھاتی ہے کہ مہینوں کی تکلیف دنوں میں رفع ہو جاتی ہے۔مریض اور معالج دونوں کا دھیان اللہ کی طرف ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ والی بات ہے۔ دوا لینے سے پہلے مریض یہ خیال کرے کہ دوا صرف ضرورت کے درجے میں اور سنت نبوی ﷺ سمجھ کر لے رہا ہوں۔لیکن شفاء صرف اور صرف اللہ تعالیٰ نے دینا ہے۔ ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ مہربانی فرمائیں گے اور بیماری سے نجات ملے گی۔قرآن پاک کی آیات اور سورتوں کی تلاوت سے بھی اللہ تعالیٰ مہربانی فرماتے ہیں کیونکہ اللہ کی کتاب تو ہے ہی سرچشمہ ہدایت و رحمت۔ہیپاٹائٹس کے کئی مریضوں نے بتایا کہ انہوں نے سورۃ رحمن کی تلاوت سننے اور اس کا دم کیا ہوا پانی پینے سے بیماری میں کمی اور سکون محسوس کیا۔ اس کے علاوہ کسی بھی درد کی صورت میں سات دفعہ سورۃ الحمدشریف پڑھ کر دم کرنے سے درد میں افاقہ ہو جاتا ہے۔دن میں روزانہ کم از کم ایک دفعہ دو رکعت نماز صلوٰۃ الحاجات پڑھ کر اللہ سے عافیت، صحت اور سکون مانگیں۔ ان شاء اللہ سکون قلب بھی ہو گا اور بیماریوں سے نجات بھی۔علاج کرنا سنت نبوی ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں