عورت کو مباشرت کیلئے تڑپانا ہوتو اسکی ایک چیز کو پڑ کر کھینچنا شروع کر دو ضرورت مند کی امداد چھپا کر کر میں تا کہ تمہارے اندر نیکی کرنے کاغرور پیدا نہ ہو سکےکسی کو کچھ دے کر احسان کرنا دراصل نمائش ہے جواللہ کو ناپسند ہے چونکہ الل مخلوق سے محبت کرتا ہے اس لیے مخلوق کو بھی
چاہیے کہ وہ اللہ سے محبت رکھبندے کو اوپر اللہ کا میق ہے کہ بندے کواللہ کی ذات وصفات کی معرفت حاصل ہو ۔ اسکا دل اللہ کی محبت سے سرشار ہو بندہ اپنےنفس سے جتنازیادہ واقف ہوتا ہے اللہ عز وجل بندے ۔ کواتناہی قریب ہوتا ہے !اللہ تعالی کو جسمانی ٹانگوں پر چل کر نہ ڈھونڈ ووہ اس وقت سامنے آ تا ہے جب دل کے قدموں سے چل کر اس تک پہنچوگےحلال روزی چاہے کم ہو اس پر قناعت کر ورفتہ رفتہ وسائل میں اضافہ ہوگا ! اللہ کے جو بندے روحانی آگاہی کے ناپید کنارسمندر میں اتر جاتے ہیں ان کے اوپر سے زمان ومکان کی گرفت ٹوٹ جاتی ہے موت کا فرشته عزرائیل انسان کی خود حفاظت کرتا ہے مادے کا
پرستار مادیت پر یقین رکھتا ہے اور خدا کا پرستارغیب پر یقین رکھتا ہے مادہ فنا ہو جا تا ہے اور اللہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گامہمان کیلئے خود تکلیف اٹھا کر ایثار کرنا اخلاق حسنہ کی تعریف میں آتا ہے !عورت کو مباشرت کیلئے تڑ پا نا ہو تو اسکے کانوں کو منہ سے پکڑ کر کھینچنا شروع کر دو
اپنی رائے کا اظہار کریں