نئی نئی شادی ہو تو خاوند کا اکثر اپنے دفتر میں بھی دل نہیں لگتا ۔اور وہ چاہتا ہے کہ کسی طرح اڑ کر اپنی دلہن کے پاس پہنچ جائے۔ اور جب شوہر کو اپنے کام کے سلسلے میں واپس بیرون ملک جا کر پردیسی ہونا پڑ جائے تو پھر تو کیا ہی قیامت ہوتی ہوگی۔ ایسا ہی سعودی عرب میں مقیم پاکستانی نوجوان کے ساتھ
ہوا جو اپنی شادی کے ۔ سلسلے میں پاکستا ن آیا ہوا تھا۔شادی کی رونقیں اور اپنی حسین ازدواجی زندگی کی شروعات کرتے ہی اس کی چھٹیاں ختم ہو گئیں اور وہ پژمردہ دل اور بوجھل قدموںسے ائیر پورٹ کی جانب روانہ ہوگیا ۔اور جہاز میں سوار تو ہو گیا لیکن اسے لگا جیسے اس کی زندگی میں پردیس کی سختی اور ویرانی اور اپنی نئی نویلی دلہن سے دوری اندھیرا بھر دے گی ۔ اس کے ہول اٹھ رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو جاری تھے ۔ جہاز ٹیک آف کرنے کو تھااچانک جہاز میں شور بلند ہو گیا “ ۔ مجھے اتارو میری بیوی مر گئی ہے ۔خدا کےلئے مجھے اتارو”۔ شور کرنے والا مسافریہی نوجوان ہی تھا۔ عملے نے
اسے آف لوڈکیا اور بعد ازاں تحقیقات کی گئیں تو پتہ چلا کہ موصوف کا دل اپنی دلہن سے دور جانے کو نہیں مانا اس لیے اس نے عین وقت پر یہ ڈرامہ کیا تاکہ اسے اتار دیا جائے ورنہ بہت دیر ہوچکی ہوتی
اپنی رائے کا اظہار کریں