حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :وہ شخص ( کا مل) مو من نہیں ہو سکتا جو خود تو پیٹ بھر کر کھا ئے اور اس کا پڑو سی بھو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :وہ شخص ( کا مل) مو من نہیں ہو سکتا جو خود تو پیٹ بھر کر
کھا ئے اور اس کا پڑو سی بھو کا رہے ۔ حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا :یارسو ل اللہ ﷺ! فلانی عورت کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ وہ کثرت سے نماز، روزہ اور صدقہ خیرات کرنے والی ہے ( لیکن ) اپنے پڑوسیوں کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی ہے( یعنی برا بھلا کہتی ہے) ۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا : وہ دوزخ میں ہے ۔پھر اس شخص نے عرض کیا یا رسو ل اللہ! فلانی عورت کے بارے میںیہ مشہور ہے کہ وہ
نفلی روزہ ، صدقہ خیرات اور نماز تو کم کرتی ہے بلکہ اس کا صدقہ وخیرات پنیر کے چند ٹکڑوں سے آگے نہیں بڑھتا لیکن اپنے پڑوسیوں کو اپنی زبان سے کو ئی تکلیف نہیں دیتی ۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا وہ جنت میں ہے۔ حضرت عبدالرحمان ابی قراد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دن وضو فر مایا تو آپ ﷺ کے صحابہ کرامؓ وضو کا پانی لے کر ( اپنے چہرے اور جسموں پر ) ملنے لگے ۔ آپ ﷺ نے ارشاد فر مایا : کون سی چیز تمہیں اس
کا م پر آمادہ کر رہی ہے ؟ انہوں نے عر ض کیا :اللہ اور اس کے رسول کی محبت ۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا جو شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ وہ اللہ تعا لیٰ اور اس کے رسول سے محبت کرے تو اسے چا ہیے کہ جب با ت کرے تو سچ بو لے ، جب کو ئی امانت اس کے پاس رکھوائی جا ئے تو اس کو ادا کرے اور اپنے پڑو سی کے ساتھ اچھا سلوک کیا کرے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جبرائیل علیہ السلام مجھے
پڑوسی کے حق کے بارے میں اس قدر وصیت کرتے رہے کہ مجھے خیال ہونے لگا کہ وہ پڑوسی کو وارث بنادیں گے۔ (بخاری) حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن (جھگڑنے والوں میں) سب سے پہلے دو جھگڑنے والے پڑوسی پیش ہوں گے( یعنی بندوں کے حقوق میں سے سب سے پہلا معاملہ دو پڑوسیوں کا پیش ہوگا)۔ (مسند احمد، مجمع الزوائد) حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے رسول کریم ﷺ سے پوچھا اے اللہ کے رسول، مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ میں نے نیکی کی ہے یا برائی؟ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب تم سنو کہ تمہارے پڑوسی کہہ رہے ہیں کہ تم نے اچھا کام کیا ہے تو واقعی تم نے اچھا کام کیا ہے اور جب تم ان سے سنو کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ تم نے غلط کام کیا ہے تو واقعی تم نے غلط کام کیا ہے۔ (مسند احمد، مجمع الزوائد) حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ
عنہ نے رسول کریم ﷺ سے پوچھا اے اللہ کے رسول، مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ میں نے نیکی کی ہے یا برائی؟ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب تم سنو کہ تمہارے پڑوسی کہہ رہے ہیں کہ تم نے اچھا کام کیا ہے تو واقعی تم نے اچھا کام کیا ہے اور جب تم ان سے سنو کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ تم نے غلط کام کیا ہے تو واقعی تم نے غلط کام کیا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا لوگوں کے ساتھ ان کے مرتبہ کے لحاظ سے سلوک کرو۔
اپنی رائے کا اظہار کریں