فرمان امام موسیٰ کاظم علیہ السلام :صرف مچھلی کا گوشت ایسا ہے جو روٹی کا کام بھی دیتا ہے یعنی روٹی کے بغیر کھائی جائے تب بھی جسم میں روٹی کی ضرورت کو پورا کرتی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلی انسانی صحت کے لئے بہت اہم غذا ہے پروٹین کے بہترین ذرائع میں سے ایک مچھلی ہے ۔یہ
اومیگا 3 چکنے ترشے ( فیٹی ایسڈز )جیسے بنیادی غذائی اجزاء سے بھرپور ہے ۔جسم کو دبلا پتلا رکھنے اور پٹھوں کو مضبوط بنانے کے لئے مچھلی کی پروٹین بہترین ہے۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گوشت کی دوسری اقسام کے برخلاف مچھلی میں پروٹین کے ساتھ سیر شدہ چکنائی نہیں ہوتی ۔ایسوسی ایشن ہفتے میں دوبار مچھلی کھانا تجویز کرتی ہے مچھلی میں بعض ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو کسی اور گوشت میں نہیں پائے جاتے ،مثال کے طور
پر آئیو ڈین ، جوانسانی صحت کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اس کی کمی سے جسم کا غدودی نظام کا توازن بگڑ سکتا ہے اس کے علاوہ مچھلی ایسے بہت سے غذائی اجزاء سے مالا مال ہے جن کی کمی کا سامنا آج کل زیادہ تر افراد کو کرنا پڑ رہا ہے ۔ ان غذائی اجزاء میں اعلیٰ معیار کا پروٹین آئیوڈین ، مختلف وٹامنز اور منرلز شامل ہیں ۔ دی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (امریکا) کے مطابق مچھلی میں وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ بنیادی غذائی اجزاء کا
بہت اچھا ذریعہ تصور ہوتی ہے ۔انسٹی ٹیوٹ کے مطابق وٹامن ڈی کیلشیم کے انجذاب کے لئے مفید ہے جس سے ہڈیوں کی صحت اور نمو میں اضافہ ہوتا ہے مچھلی سے صرف پیٹ کم نہیں ہوتا بلکہ جسم کے افعال بھی بہتر ہوتے ہیں یہ جگر دماغ اور نیند کے لئے مفید ہے ماہرین کا کہنا ہے صرف مچھلی کھا کر آپ روٹی سے حاصل ہونے والی غذائیت بھی حاصل کرسکتے ہیں اگر مچھلی کے ساتھ روٹی نہ بھی کھائیں تو کوئی مضائقہ نہیں ۔مچھلی اور شیل فش وغیرہ
ہمارے کھانوں کا ایک اہم جزو ہیں۔ میڈیٹرینین ڈائٹ میں مچھلی اور دیگر اشیاء کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔ پر پھر بھی لوگ اس دل کی بیماریوں کیلئے مفید خوراک کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے کتراتے کیوں ہیں۔ عام طور پر بنا احتیاط کے انتخاب کی گئی مچھلی میں موجود زہریلے مادوں، مرکری اور دیگر بیکٹیریا وغیرہ کی وجہ سے یہ تاثر پایا جاتا ہے۔ مچھلی بہت سے اہم غذائی اجزاء کا ذریعہ ہے جس میں اومیگا۔3، وٹامن ڈی اور سیلینیم قابل ذکر ہیں۔ اس
کے علاوہ پروٹین بھی مچھلی کا ایک اہم حصہ ہے۔ خاص طور پر اومیگا۔3 ہمارے دل کیلئے بہت مفید ہے اور ہارٹ ریٹ اور بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کی مقدار میں کمی کا بھی باعث بنتا ہے اور نتیجتا عارضہ دل اور سٹروک جیسی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ فوائد کے ساتھ ساتھ چند احتیاطی تدابیر پر بھی عمل لازمی ہے۔ جو افراد مچھلی کھانے سے گریزاں ہیں انہیں اس کے کھانے سے فوائد و نقصانات کے تناسب کا اندازہ کرنے کے بعد
اس چیز کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں