ربیع الاول کا مہینہ آنے والا ہے اور یہ بہت بابرکت مہینہ ہے لہذاہم آپ ﷺپر درود پڑھیں اور یہ بات ہم اور آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور ایک مکمل ہدایت ہے اور اس میں تمام احکامات بنی نوع انسان کیلئے محفوظ کر لیے گئے ہیں اور کہیں پر بھی فرشتوں کے حوالے سے اللہ
تعالیٰ نے کوئی چیز بیان نہیں کی لیکن اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُس مرتبہ اور منزلت کو بیان کیا ہے جو آسمانوں میں آپ ﷺ کو حاصل ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ فرشتوں میں آپ ﷺ کی تعریف کرتے ہیں اور آپ ﷺ پر رحمتیں بھیجتے ہیں اور فرشتے بھی آپ ﷺ کی بلندی اور درجات کی دعا کرتے ہیں اور اسکے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوٰۃ و سلام بھیجیں تاکہ آپ ﷺ کی تعریف میں علوی
اور سفلی دونوں عالم متحد ہو جائیں۔ آیت بالا میں اللہ تعالیٰ اپنے محبوب ﷺ کی بات کر رہے ہیں۔ اپنے محبوب ﷺ کا رتبہ بتا رہے ہیں کیونکہ محبوب کی جو شان ہے وہ اللہ رب العزت سے زیادہ کوئی نہیں جانتا اور اسی طرح قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! ہم نے آپکے ذکر کو بلند کردیا۔ اے میرے محبوب !میں اور فرشتے آپﷺ پر درود بھیج رہے ہیں اور انسانوں کو بھی یہ حکم دے دیا اور اپنے بندوں کو تاکید کی کہ اگر راہ راست
پر رہنا چاہتے ہو اور میری محبت پانا چاہتے ہو تو اُس ذکر پر آجاؤ جو میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں لہذا درود شریف پڑھنے والا ہر مسلمان اس ذکر میں شامل ہو جاتا ہے جو ذکر اللہ تعالیٰ اور ملائک فرما رہے ہیں۔ بے شک جتنا پیار میرا رب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کرتا ہے کوئی کر ہی نہیں سکتا اسی لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ہر مومن کو یہ تاکید فرما دی ہے کیونکہ یہ ذکر میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں اس لئے اے ایمان والوتم بھی اس میں شامل ہو
جاؤ ۔جو شخص یہ چاہتا ہو کہ مرتے دم تک اس کے تمام اعضاء درست رہیں اور وہ خود بھی تندرست رہے تو یہ آیت تین دفعہ دفعہ پڑھ کر دم کرے ۔فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَةَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لا يَعْلَمُونَصبح وشام تین دفعہ اس آیت کو پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے پورے جسم پر پھیر لیجئے انشاء اللہ آپ کے جسم کا جوڑ جوڑ صحیح سلامت اور تندرست رہیں گے ۔
اپنی رائے کا اظہار کریں