جس گھر میں یہ چار چیزیں داخل ہوجائیں وہ گھر برباد ہوجاتا ہے؟مسلمانوں لازمی جان لو

برباد

اللہ اکبر ۔۔۔۔جس گھر میں چار چیزیں داخل ہوجائیں وہ گھر برباد ہوجاتا ہے۔ چپ کرکے سب سہتے رہو ، تو اچھے ہو، بول پڑو توآپ سے براکوئی نہیں۔ زندگی کے ہر موڑ پر صلح کرنا سیکھو کیونکہ جھکتا وہی ہے جس میں جان ہوتی ہے ۔ اکڑنا تو مرد کی پہچان ہے۔بعض اوقات طبیعت اپنی ایسی بھاری ہوجاتی ہے۔

کوئی ہنس کر بات کرے تو دل آزاری ہوجاتی ہے۔دنیا کی ساری چیزیں ٹھوکر لگنے سے ٹوٹ جاتی ہیں۔ مگر صرف انسان وہ چیز ہے جو ٹھو کر لگنے کے بعد بنتا ہے۔ اللہ پاک کا وعدہ ہے کہ جو تیرے نصیب میں ہے وہ تجھے ضرور ملے گا۔ چاہے وہ دوپہاڑوں کےنیچے کیوں نہ ہو، اورجو تیرے نصیب میں نہیں وہ تجھے کبھی نہیں ملے گا ، چاہے تیرے دو ہونٹؤں کے درمیان ہی کیوں نہ ہو۔ کبھی کبھی اچھا لگتا ہے سب جان کر انجان بننا چپ رہ کر سامنے والے کی

چالاکیاں دیکھنا۔ سامنے والے کی حد دیکھنا کہ وہ ہمیں بے وقوف بنانے ک لیے کہاں تک جاسکتا ہے۔ ہم کسی کے دل میں جھانک نہیں سکتے یہ نہیں جان سکتے کہ کون ہمارے ساتھ کتنا مخلص ہے ۔ لیکن وقت اور روئیے جلد ہی یہ احساس دلا دیتے ہیں۔ جب انسان کی آنکھوں سے ندامت کے آنسو بہتے ہیں، تو اس پررب کی رحمت برستی ہے۔عادتیں نسلوں کا پتا دیتی ہیں۔ ماتھے پر کسی کے کچھ نہیں لکھا ہوتا۔ برے لوگوں کو چھوڑ کر اچھے لوگوں کی تلاش سے بہتر

ہے کہ ہم لوگوں کی بری باتوں کو بھول جائیں اور ان کی اچھی باتوں کو تلاش کریں۔ کسی کو ناراض کرکے اور کسی سے ناراض ہو کر نہیں سونا چاہیے کیا پتہ ہم صبح جاگ ہی نہ سیکھیں یا وہ ہی صبح ہمیں نہ ملے۔جس کنویں سے لوگ پانی پیتے رہیں وہ کبھی نہیں سوکھتا۔ لوگ پانی پینا چھوڑ دیں تو کنواں سوکھ جاتا ہے۔ یہ قدرت کا قانون ہے۔ یہ بڑے راز کی بات ہے۔ انسان کو ہمیشہ مشورہ کرنا چاہیے ، مشورہ انسان کو رسوائی سے بچالیتا ہے۔ بہترین مشورہ اللہ سے

مشورہ ہوتا ہے اور بہترین فتویٰ دل کا فتویٰ ہوتا ہے۔ بارش ہوتی ہے تو خالی گڑھے خود بخود بھر جاتے ہیں۔ جبکہ موٹے موٹے اور اونچے ٹیلے ویسے کے ویسے سوکھے رہ جاتے ہیں اپنے آپ کو خالی رکھو کیونکہ خالی جھولی ہی بھر ی رہتی ہے۔ جس گھر میں چار چیزیں داخل ہوجائیں وہ گھر برباد ہوجاتا ہے ۔ ز نا، شر ا ب، چو ری ، خیانت۔ جب اللہ تمہیں کنارے پر لاکھڑا کردے توا س پر کامل یقین رکھو ، کیونکہ دو چیزیں ہوسکتی ہیں یا تو وہ تمہیں تھام لے گایا

تمہیں اڑنا سیکھادے گا۔ جب اللہ نے آپ کی زندگی کو اچھا موڑ دینا ہوتا ہے تو برے اورمطلبی لوگوں کی حقیقت آپ کو دکھاتا ہے۔ اور جس نے تمہار سب سے زیادہ دل دکھایا تم اسے معاف کردو یہی بہترین عمل ہے کسی کے ساتھ عمل اس کے سلوک کے مطابق نہیں بلکہ اپنی تربیت کے مطابق کرو۔ بزرگوں سے سنا ہے کہ اگر سنو کہ پہاڑ اپنی جگہ سے ہل گیا ہے تو یقین کرلینا مگر کسی کی فطرت بدل گئی ہے اس کایقین کبھی مت کرنا ۔ عادات بدل سکتی ہیں فطر ت نہیں۔

اپنی رائے کا اظہار کریں