رسول کریمﷺ نے فرمایا: مجھ پر ایک ایسی آیت اتری ہے۔ جو کسی اور نبی پر سوائے سلیمان ؑ کے نہیں اتری۔ وہ آیت “بسم اللہ الرحمن الرحیم ” ہے۔ اللہ پاک کی لاریب کتا ب میں آیا ہے۔ کہ حضرت سلیمانؑ اپنے خط کا آغاز اللہ پاک کے بابرکت نام سے ہی کیا تھا۔اسی طرح حضرت موسی ؑ نے کشتی کے چلنے کا تذکر ہ قرآن مجید میں کیاگیا۔ تو اللہ پا ک نے ارشاد فرمایا:اس میں سوار ہوجاؤ ۔
اللہ کے نام سے ۔ گویا کسی بھی ایسے کام کا آغاز جو جائز ہوتو اللہ کانام لینا اور اسے یوں اس کام میں برکت پیدا ہوجاتی ہے۔ جب نبی کریم ﷺ کوئی کام کرتے تو اس کی ابتداء اللہ پاک کے بابرکت نام سے فرماتے ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بسم اللہ کس قدر اہمیت کی حامل ہے۔ اس لحاظ سے آپ کو عمل حاجات بتائیں گے۔ اس کی برکت سے اللہ پاک آپ کی ہر دعا کو قبول فرمادیں گے۔ بسم اللہ کے اعمال سے آپ چوری اور شیطانی اثرات اور اچانک موت سے محفو ظ رہیں گے۔ اور آپ مالی پریشانی سے بھی کبھی دو چارنہیں ہوگے۔ اور اگر کوئی حاجت درپیش ہو مثلاً ملازمت کا حصول، کاروبار، بے روزگار، شادی میں رکاوٹ، گھریلوناچاقی کا خاتمہ، بے گناہ کی قید سے رہائی، ناجائزمقدمہ کا خاتمہ، قرضہ کی ادائیگی کے لیےاس عمل کو روزانہ خلوص نیت سے بجالائیں ۔ انشاءاللہ جو بھی حاجت ہو گی ۔ وہ پوری ہوگی ۔علامہ قرطبی ؒ نے بیان کیا ہے کہ کھانے پینے ، ذبح کرنا، وضوکرنے،کشتی میں سوار ہونے غرض ہر صیحح کام کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے۔ لہذا جو شخص بسم اللہ سو مرتبہ اس طرح پڑھے کہ ہر دس پور ا کرنے کے بعد درود پاک کم از کم ایک مرتبہ پڑھے۔ اور اپنے مقصد کےلیے دعا مانگے ۔ اللہ رب العزت اس کی ہر دعا کو قبول فرما لیں گے۔
بسم اللہ کے حروف کی تعدا د سات سو چھیاسی ہیں۔ جو شخص اس عدد کے موافق سات روز متواتر بسم اللہ پڑھا کرے ۔ اور اپنے مقصدکےلیے دعا کرے ۔ تو اس کی دعا ضرور قبول ہوگی۔ اور انشاءاللہ مقصد پورا ہوگا۔ اور اس کی عظمت وعزت ہوگی۔ کوئی اس سے بدسلوکی نہ کر سکے گا۔ کسی طرح جو شخص سو مرتبہ پوریبسم اللہ سونے سے پہلے اکیس مرتبہ پڑھے گا۔ تو چوری اور شیطانی اثرات اور اچانک موت سے محفوظ رہے گا۔ اسی طرح بزرگانہ دین بسم اللہ کو اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود پاک کے ساتھ سات سو ستاسی مرتبہ بعد نما ز تہجد پڑھنے کا بتلاتے ہیں۔ اس عمل سے بھی اللہ پا ک آپ کی ہر حاجت کو ، آپ کی ہر دعا کو قبول فرماتے ہیں۔ کسی ظالم کے سامنے بسم اللہ پڑھ کر جانے سے اللہ پا ک آپ کو غالب کرکے اس ظالم کو مغلوب کردیں گے
اپنی رائے کا اظہار کریں