ہر نئے دن کے آغاز میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس لئے کام کر کے دکھایا کہ امت کا ہر فرد یہ پہچان لے کہ اس کا پیغمبر کیا کررہا ہے صبح کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے اللھم انی اسئلک علما نافعا ورزقا طیبا وعملا متقبلا میرے مالک میں تین چیزوں کا سوال کرتا ہوں مجھے علم و معرفت وہ عطا کر جس کا مجھے فائدہ ہو نفع مند علم عطا کر جس سے میں لوگوں
کے لئے بھی نفع مند بنوں میں اپنے گھر بار اور خاندان اور معاشرے کے لئے نفع مند بنوں اور رزق وہ دے جس کو طیب اور پاکیزہ رزق کہتے ہیں اور پھر عمل مجھے وہ کرنے کی توفیق عطا فرما جو شرف قبولیت سے نوازا جائے آپ ذرا چین دیکھئے اللہ کے رسول کے کلام میں ایک خوبصورت چین دیکھئے اللہ علم نفع مند دے جس کا علم صحیح ہوتا ہے وہ حلال کھاتا ہے جو حلال کھاتا ہےاس کا عمل قبول ہوتا ہے تینوں باتیں ایک ہی حدیث میں بیان کردیں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس لئے تو فرمایا تھا دنیا جہان میں اس سے بڑی نعمت ہے ہی کوئی نہیں ۔حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں اور حفصہ روزے سے تھیں کہ ہمارے سامنے کھانا پیش کیا گیا جس کی ہمیں طلب بھی تھی ہم نے اس سے کھا لیا اتنے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے آئے، حضرت حفصہ گفتگو میں مجھ سے سبقت لے گئیںاور (ایسا کیوں نہ ہوتا) وہ اپنے باپ کی بیٹی تھیں (یعنی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی طرح جری تھیں) کہنے لگیں : یا رسول اﷲ! ہم دونوں نے روزہ رکھا ہوا تھا پھر ہمارے پاس کھانا آیا جس کی ہمیں تمنا تھی تو ہم نے اس سے کھا لیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کسی دوسرے دن اس کی قضاء کر لینا۔حضرت قیس بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حفصہ بنت عمر رضی اﷲ عنہما کو ط
لاق دی، پس آپ کے ماموں قدامہ اور عثمان جو کہ مظعون کے بیٹے ہیں آپ کو ملنے آئے تو آپ رو پڑیں اور کہا :خدا کی قسم! حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے غصہ اور غضب کی وجہ سے طلاق نہیں دی،اسی دوران حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ادھر تشریف لائے اور فرمایا : جبریل علیہ السلام نے مجھے کہا ہے : آپ حفصہ کی طرف رجوع کر لیں۔ بے شک وہ بہت زیادہ روزے رکھنے اور قیام کرنے والی ہیں اور بے شک وہ جنت میں بھی آپ کی اہلیہ ہیں۔حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے حفصہ! ابھی ابھی جبرائیل علیہ السلام میرے پاس آئے تھے اور مجھے کہا : بے شک وہ (حضرت حفصہ) بہت زیادہ روزے دار اور قیام کرنے والی ہیں اور وہ جنت میں بھی آپ کی اہلیہ ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں