ہم آپ کو چند ایسی دعاؤں کے بارے میں بتائیں گے جن کے پڑھنےسے انشاءاللہ آپ کا جتنا بڑا سے بڑا کام ہوگا وہ آسانی سے پورا ہوجائے گا۔ اب بڑے بڑے کاموں میں آپ کو بھی پتہ ہوگا کہ آپ کا کونسا کام بڑا ہے مگر یاد رکھیں جائز کام ہونا چاہیے ۔ کہیں پر رشتہ کرنا چارہے ہیں وہ رشتہ نہیں ہو پارہا۔ شادی کرنا چارہے ہیں اس میں مسائل آرہے ہیں۔ کوئی رکاوٹ آرہی ہے ۔
رزق میں برکت نہیں ہے۔رزق کی وجہ سے پریشان ہیں ۔ دکان یا بزنس کا کوئی مسئلہ درپیش ہے یا کوئی بھی کاروبار ہے وہ نہیں چلتا ۔ یا چلتا چلتا بند ہوگیا ہے۔ کوئی دکان لینی ہے یا مکان لینا ہے جائیداد کاکوئی مسئلہ ہے یاقرض بہت چڑھ گیا ہے مطلب آپ کا کوئی بھی کام ہےجو حل نہیں ہو پارہا ۔ انشاءاللہ آپ کوجو باتیں بتائیں ان پر عمل کریں۔ آپ کے وہ کام انشاءاللہ بالکل آسانی سے ہوجائیں گے ۔ سب سےپہلے تو ہمار ا پختہ یقین ہونا چاہیے کہ ہر تکلیف اور آزمائش ، سہولت اور خوشی اللہ پا ک کی جانب سے ہے اس لیے پریشانیوں اور مصائب کا حل اللہ پا ک کی طرف متوجہ ہونا ۔ اللہ پاک کی طرف استغفا ر کے ذریعے بھی متوجہ ہوں۔ اپنے مسائل کا حل اپنے اللہ پاک کے حوالے کردیجیے۔ بندوں کے گڑ گڑاکر دعا مانگنے کی ادا اللہ پا ک کو بہت پسند ہے ۔اسی لیے قرآن مجید میں باربار دعائیں مانگنے کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ ایک جگہ ارشاد فرمایا: اور تمہارے رب نے فرمایامجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ حضور اکرمﷺ نے بھی دعاؤں کی اہمیت اور ان کے فوائد کا ذکر فرماتے ہوئے اپنے امت کو دعائیں مانگنے کی ترغیب دلائی۔ اور فرمایا کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں دعاسے بڑھ کر عزت والی کوئی چیز نہیں ہے۔ اور دعاؤں کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ اب دعاؤں عبادت کا مغز ہے ایک اور جگہ فرمایا ہے کہ جو اللہ پا ک سے دعا نہیں مانگتا اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔ حضرت درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جو بندہ یہ دعا سات مرتبہ پڑھے گا اللہ پاک اس کے غم اور پریشانی کو دور کردیں گے۔ وہ دعا یہ “حسبی
اللہ لا الا ھو علیہ توکلت وھو رب العرش العظیم” ہے ۔میرے لیے اللہ ہی کافی اور اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ میں نے اسی پر بھر وسہ قائم کرلیا اور وہ بھاری عرش کا مالک ہے۔ اسی طرح حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص صبح و شام تین مرتبہ یہ دعا پڑھےتو اس کو دنیا کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔ اور وہ دعا یہ ” بسم اللہ الذی لا یضر مع اسمہ شیء فی لارض ولا فی السماء وھو السمیع العلیم ” ہے
اپنی رائے کا اظہار کریں