آپ نے بچپن میں میگنٹ سے ضرور کھیلا ہو گا یعنی مقناطیس سے ہم لوگ بچپن مین مقناطیس سے بہت کھیلتے تھے لیکن کیا آپ نے کبھی مقناطیس کھایا ہے یعنی کہ کبھی میگنٹ کو کھا کر دیکھا ہے تو آپ سوچیں گے کہ ایسا میں کیوں پوچھ رہا ہوں دراصل آج آپ کو ایک چیز بتائی جارہی ہے اس کا الیکٹرومیگنٹ افیکٹ بہت ہی اچھا ہے یہ وہ چیز ہے جو آپ کے کچن میں ہی ہے
آپ اسے استعمال بھی کرتے ہیں اور دوستو یہ چیز ہے میتھی کا دانہ یہ ایک میگنٹ کی طرح کام کرتا ہے۔میتھی کا دانہ ایک بہت ہی بڑی جڑی بوٹی ہے ایک ایسی جڑی بوٹی جو ہر بیماری کو ختم کرسکتی ہے آج کل ہر انسان بیماریوں سے پریشان ہے کسی کو شوگر ہے کسی کو تھائی رائیڈ ہے کوئی ہائی بلڈ پریشر سے پریشان ہے کوئی بالوں کے جھڑنے سے پریشان ہے اگر آپ کو کوئی بھی بیماری ہے تو یہ ساری بیماریاں صرف آپ کے میتھی دانے سے ٹھیک ہوسکتی ہیں اور میتھیدانہ سبھی گھروں میں موجود ہوتا ہے لیکن میتھی دانے کو استعمال کرنے کا صحیح طریقہ ہم نہیں جانتے اور یہی وجہ ہے کہ آج تک میتھی دانے کا صحیح فائدہ ہمیں نہیں ملا ہے میتھی دانہ چھوڑیئے ہمارے کچن میں استعمال ہونے والی ساری چیزوں کا فائدہ ہمیں کبھی نہیں ملتا کیوں کہ ہم انہیں ٹھیک ڈھنگ سے استعمال ہی نہیں کرتے اب آپ اپنے گھر میں پیاز کا استعمال کس طرح سے کرتے ہیں اس کا تڑکا لگا کر پیاز کو اگر ذرا سا بھی آگ پر پکایا جاتا ہے تو اس کے سارے فائدہ مند اجزاء ختم ہوجاتے ہیں
اسی لئے پیاز کو کچا کھانا چاہئے لیکن کچھ لوگکچا بھی کھاتے ہیں لیکن اس میں بھی وہ ایک بڑی غلطی کرتے ہیں یعنی جو لوگ پیاز کو سلاد میں کھاتے ہیں تووہ کیا کرتے ہیں اسے پانی میں دھو لیتے ہیں تو اس طرح سے بھی انہیں کچھ نہیں ملنے والا تو جب بھی آپ پیاز کھائی تو ایک تو اسے کچا کھائیں اور دوسرا اسے کاٹنے کے بعد پانی سے بالکل بھی نہ دھوئیں اس کے علاوہ لہسن کے بارے میں ایسی ہی بات ہے لہسن بھی ایک بہت ہی بڑی جڑی بوٹی ہے لیکن لہسن کو بھی کچا ہی کھانا چاہئے لہسن کی ایک کلی کو ہر روز خالی پیٹ کچا کھانا چاہئے پھر یہ آپ کو فائدہ دیتی ہے اسی طرح سے ٹماٹر اس کوکبھی بھی آگ پر نہیں پکانا چاہئے لیکن ہم لوگ ٹماٹر کا تڑکہ لگا کر اسے کھاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان چیزوں کے فائدے ہم نہیں لے پاتے اسی طرح سے ہی میتھی کا دانہ ہے جو کہ ہر گھر میں ہے ہم اسے اچار میں ڈالتے ہیں سبزی میں تڑکالگاتے ہیں ۔روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی نے عجوہ کجھور کو لیا اور اس کے ساتھ میتھی دانہ کو لیا اور ان دونوں کو پانی میں ابال دیا ایک طرف سے جوش دیا جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت پسند فرمایا میتھی دانہ اور میتھرے الگ الگ ہیں اور
دونوں کے خواص بھی الگ الگ ہے میتھیدانہ ایک انتہائی صحت بخش چیز ہے جس کے استعمال سے بہت ساری بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے حکمت میں اس کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے اور اس کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اس کے استعمال سے جسم سے کلسٹرول خارج ہونے لگ جاتا ہے اور دل کی بند شریانوں کو کھولنے میں نہایت مفید ہے میتھی دانہ کی وجہ سے وہ کریسٹول جو خون کی رگوں میں جم جاتا ہے وہ بھی ختم ہو جاتا ہے اور اگر اس کو مسلسل استعمال کیا جاتا رہے تو اس کے استعمال کی وجہ سے خون میں لوتھڑے بننے کا عمل بھی ختم ہوجاتا ہے۔ اور چربی ختم ہونے لگ جاتی ہے جس کے بعد دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ختم ہو جاتا ہےمیتھی دانہ کو اگر مسلسل استعمال کیا جائے تو اس کی وجہ سے بلڈپریشر بالکل کنٹرول ہوجاتا ہے اور جسم سے اگر فاسد مادے نکالنے ہو تو میتھی دانہ سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے جگر کو تندرست رکھنے گردوں کو صاف رکھنے اور مثانے کو ہر طرح کے گند سے صاف کرنے کے لئے بہترین چیز ہے میتھی دانہ شوگر کے مریضوں کے لیے ایک بہترین دوا کی حیثیت رکھتا ہے اس کی وجہ سے جسم میں شوگر کی لیول کنٹرول میں رہتا ہے اور اگر حد سےزیادہ نہیں پڑتا یہ کھانے کو ہضم کرنے گلوکوز کو توڑنے میں لبلبے کی مدد کرتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں اپنے معتدل سطح پر آجاتا ہےاگر شوگر کا کوئی مریض مسلسل تین ماہ تک میتھی دانہ استعمال کرتا رہے تو امید کی جاسکتی ہے کہ اس کا شوگر بالکل معتدل ہو جائے گا اور اس کی شوگر
کی بیماری بھی ختم ہو سکتی ہے میتھی دانہ جیسے پہلے بتایا گیا ہے چکنائی کو جسم سے خارج کرتا ہے اس لیے اگر کوئی موٹا شخص میتھی دانا کا مسلسل استعمال کرے تو اس کی وجہ سے اس کا موٹاپا بھی ختم ہوسکتا ہے اگر میتھی دانہ کو پیس کر اس کا پیسٹبنایا جائے اور اس کو اپنے چہرے پر لگایا جائے تو اس کی وجہ سے چہرے سے داغ دھبے دانے کیل مہاسے مکمل طور پر ختم ہو جاتے ہیں جن لوگوں کو بالوں کی خشکی بالوں کے میں کہاں اور بالوں کی کمزوری کا مسئلہ ہے۔ وہ دو چمچ میتھی لے اس کو پیسے اور اس کو دہی میں ملا کر سر پر لگایا جائے اگر ہفتے میں دو دفعہ اس کا استعمال کیا جائے تو اس کی وجہ سے تمام مسائل ختم ہو سکتے ہیں یاد رہے میتھی دانہ خشک اور گرم مزاج رکھتا ہے اس لیے اس کے استعمال سے پہلے اپنے حکیم یا اپنے طبیب سے رابطہ ضرور کرے تاکہ وہ آپ کوبتا سکیں گے اس کا استعمال آپ کے لئے کس حد تک مناسب ہے اور کتنی مقدار آپ اس کی استعمال کر سکتے ہیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں