آج ایک ایسا وظیفہ ہے جس کو پڑھنے سے آپ کی ہر حاجات اور پریشا نیاں دور ہوجائیں گی۔ ایک ہی زمین پر ایک ہی قسم کا پانی جارہا ہے۔ لیکن مرچی تیکھی بن رہی ہیں۔لیموں کھٹا بن رہا ہے اور گنا میٹھا بن رہا ہے یہ کس کی قدرت ہے؟ یہ زمین و آسمان کے بادشاہ اللہ کی قدرت ہے۔ بے شک سبحان اللہ ۔ سورۃ یٰسین کی کیااہمیت اور فضیلت ہے؟
رسول کریم ﷺ نے فرما یا : “ہر چیز کا دل ہوتا ہے اور قرآن پاک کا دل سورۃ یٰسین ہے ۔ جس نے سورۃ یٰسین کی تلاوت کی اللہ اس کے لئے دس قرآن ِ پاک کا ثواب لکھ دیتا ہے۔ اس کی تلاوت سے بڑی بیماری سے شفاء ملے گی اور بڑی سے بڑی حاجت پوری ہوگی۔ ویسے تو قرآن ِ پاک کے لفظ لفظ میں شفاء اور برکت ہے۔ لیکن سورۃ یٰسین کو قرآنِ پاک کا دل کہاجاتا ہے اس کی تلاوت بہت بڑا اجر وثواب ہے۔ اس کی تلاوت کرنے سے کئی بیماریوں سے شفاء ملتی ہے۔ اور انسان کی جائز تمنائیں اور ضروریات پوری ہوتی ہے۔اور آپ کے رزق میں کشادگی ہوگی اور غیب سے روزی عطاکرےگا۔ ہم آج آپ کے لئے بڑی مشکل سے ایک وظیفہ لے کر آئے ہیں جو بڑا بابرکت اور مجرب ہے۔ اس کی مدد سے آپ کی بڑی سے بڑی حاجت اپنے اللہ سے پوری کرواسکتے ہیں۔ اس وظیفہ پر کو کیسے کرنا اور اس کا کیا طریقہ ہے؟ سب سے پہلے آپ نے یہ کرنا ہے۔ کہ آپ نے سورۃ یٰسین شریف کی تلاوت شروع کرنی ہے اور جب پہلا مبین آجائےتووہاں پر آپ نے رک کر 11 مرتبہ “یَا اللہ یَا رَحْمٰنُ یَا رَ حِیْمُ” کو پڑھنا ہے۔ اس طرح ہر مبین پر یہ عمل دہرانا ہے۔ سورت یٰسین میں کل سات مبین ہیں۔ آپ نے سات بار مبین پر رک کر ان کلمات کو 11 مرتبہ پڑھناہے۔
سورت یٰسین کے آخرمیں” کُنْ فَیَکُوْنُ”کا لفظ آتا ہے لفظ کُنْ پر آپ نے رک کر 11 مرتبہ “یَااللہُ یَا اللہ، یَا غَنِی ءُ یَا اللہ، یَا مُغْنِیُّ یَا اللہ، یَا فَتَّا حُ یَا اللہ ” کو پڑھنا ہے۔ اور باقی سورت یٰسین کی تلاوت کو پوری کرنی ہے۔ اس کے بعد آپ نے اللہ کے دربار میں دعا کرنی ہے انشاءاللہ آپ کی مانگی ہوئی دعا یا حاجت پوری ہوگی اور آپ کی منشاء کے مطابق رزق، دولت اور ہر بیماری سے شفاء عطاء فرمائےگا اور وہ سب کچھ مل جائے گا جو آپ نے مانگا ہے۔ وظیفہ کرنے سے پہلے کچھ صدقہ وخیرات کر لیاکریں۔ اگر نہیں کرسکتے تو کم ازکم اس وظیفے کو دوسروں تک پہنچائیں اس عمل سے بھی آپ کو ثواب ملے گا ۔یہ عمل بھی صدقہ جاریہ ہے۔ اس وظیفے کو شروع کرنے سے پہلے اول و آخر درودِ ابراہیمی کو پڑھ لینا ہے۔ انشاءاللہ آپ کی ہر حاجا ت اور جائز خواہشات پوری ہو جائیں گی۔ اور رزق میں فروانی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ غیب سے روزی عطاء کرےگا۔ آمین۔
اپنی رائے کا اظہار کریں