جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کوئی انسان چاہتا ہے کہ وہ دولت مند ہوجائے ۔ کوئی چاہتا ہے کہ وہ ترقی کرے ۔ کامیاب زندگی گزارے ۔ اور دنیا والوں کے ایک مثال بنے تاکہ دنیا کے لوگ کہیں کہ اس آدمی نے بڑا کام کردکھایا۔ لیکن بدقسمتی سے ہر دوسرا انسان کا میابی کے شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتا ہے کہ اس کے پاس گاڑی ، بنگلہ آجائے۔ کوئی اپنی پسند کی شادی کرنا چاہتا ہے۔
کوئی اپنی محبت کو لے کر پریشان ہے۔ کہ اس کو اسکی محبت مل جائے ۔ یعنی ہر انسان کوئی نہ کوئی آرزو میں ضرور مبتلا ہے۔ یا د رکھیں ! دنیا کی ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے۔ اس کی کوشش ہوتی ہے۔ کہ وہ بغیر کچھ کیے اور بغیر محنت کے راتوں رات کامیاب ہوجائے۔ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے ۔ مگر ایسا نہیں ہوتا۔ ہرانسان کی زندگی کا مطالعہ کریں گے ۔ تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کسی بھی کامیاب انسان نے کبھی بھی شارٹ کٹ کامیابی حاصل نہیں کی ۔ اور نہ ہی وہ سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا۔ آج دنیا کے کامیاب لوگوں کو دیکھیں کہ انہوں نے کس طرح اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کی ۔ دن رات ایک کیا پھر کہیں جا کر عزت ومرتبہ کے اس مقام پر پہنچے ۔پھر دنیا کی اعلی ٰ ترین شخصیت ان کا نام آیا۔ قرآن پاک کی جن آیات کےبارے میں بتایا جارہا ہے۔ یہ آیات آپ کو ہرمقصد میں کامیابی دلا دیں گے۔ آپ جیسا چاہیں گے ۔ انشاءاللہ! ویسا ہی ہوگا۔ اور جس چیز کی جس بات کی آپ تمنا کریں گے ۔ا للہ پاک آپ کو وہ ضرور عطافرمادیں گے۔ جو عمل آپ نے کرنا ہے و ہ یہ ہے کہ سب سے پہلے آپ نے پاک وصاف ہوجاناہے۔ وضو کرلینا ہے۔ صاف ستھرے کپڑے پہن لینے ہیں۔ اور اسکے بعدقرآن پاک کو کھول لیناہے۔
قرآن پاک کھولنے کے بعد سب سے پہلے آپ نے کیا کرنا ہے؟ کہ آپ نے درود پاک پڑھنا ہے۔ اس کے بعد “سورت الحدید” کی پہلی دس آیات کی تلاوت کرنی ہیں۔ اور اس کے بعد “سورت الحشر” کی آخری دس آیات کی آپ نے تلاوت کرنی ہے۔ دن میں آپ نے صرف ایک مرتبہ یہ عمل کرنا ہے۔ جب بھی آپکو کسی چیز کی ضرورت ہو۔ آپ اپنے مقصد میں کا میابی چاہتے ہو۔ کسی بھی بات کو پورا ہوتا ہوئے دیکھنا چاہتے ہو تو آپ یہ عمل کرلیا کریں۔ انشاءاللہ! قرآن پاک کی ان دوسورتوں کی جو دس دس آیات ہیں ۔ ان میں اتنی طاقت ہے۔ اتنی فضیلت ہے کہ اللہ پا ک کے فضل وکرم سے جو اللہ تعالیٰ سے آپ مانگیں گے ۔ اللہ تعالیٰ قبول فرماکر آپ کو وہ عطافرمادیں گے۔ یا د رکھیں! کہ رسول اللہﷺنے فرمایاکہ : جس کے سینے میں کچھ بھی قرآن نہ ہو۔ وہ ایسا ہے جیسا اجاڑ گھر۔ کسی مسلمان دل کو قرآن سے خالی نہیں ہونا چاہیے۔ نبی کریم ﷺنے فرمایاکہ :جو شخص قرآن مجید کی ایک آیت سننے کےلیے کان لگا دے ۔ اس کےلیے ایسی نیکی لکھی جاتی ہے۔ کہ جو بڑھتی چلی جاتی ہے ۔ اس پڑھنے کی کوئی حد نہیں بتلائی
اپنی رائے کا اظہار کریں