علمی سپاٹ! تخم ملنگا کو غذائیت کا پاور ہاؤس کہا جاتا ہے۔ اسے کھانے کے ایسے فوائد ہیں کہ بہت سے لوگ ان سے آگاہ نہیں۔اس میں نہ صرف پروٹینز ہوتے ہیں بلکہ یہ اومیگا تھری سمیت دیگر کئی ناگزیر غذائی اجزاءسے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ تخم ملنگا میں ان اجزاءکا جو تناسب پایا جاتا ہے یہ وزن کم کرنے کے لیے بھی انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اینلز آف انٹرنل میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں سائنسدانوں نے بتایا ہے
کہ ایسا کھانا جو فائبر اور پروٹین سے بھرپور ہو، موٹاپے سے نجات میں مدد دیتا ہے۔ جو لوگ اپنی خوراک میں شامل پروٹین کی مقدار 30فیصد بڑھا دیتے ہیں ان کا وزن بہت تیزی سے کم ہونا شروع ہو جاتا ہے کیونکہ پروٹین بڑھانے سے وہ کم کیلوریز لینا شروع کر دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تخم ملنگا کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں تاہم اس میں جس قدر فائبر اور پروٹینز پائے جاتے ہیں وہ موٹاپے سے ہمیں نجات دلا سکتے ہیں۔آپ جانتے ہیں کہ تخم ملنگا پانی میں جا کر پانی کو جذب کرتا اور پھولتا جاتا ہے۔ یہ جسم میں جا کر بھی یہی کام کرتا ہے۔ اسے کھانے کے بعد آدمی کو بھوک کم لگتی ہے اور وہ بہت کم کیلوریز لینی شروع کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں اس کا وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔۔ السی اور تخمِ بالنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے
کہ فائبر پانی جذب کرکے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔قلب کو صحتمند رکھے تخمِ بالنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔ذیابیطس میں مفید تخمِ بالنگا میں الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بنتی اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ دو اہم اشیا ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔ اسی لیے بالنگا بیج کا باقاعدہ استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے توانائی بڑھائے جرنل آف اسٹرینتھ اند کنڈشننگ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق تخمِ بالنگا ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے
اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں استحالہ (میٹابولزم) تیز کرکے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سےبھی بچاتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی ایک اونس تخمِ بالنگا میں روزمرہ ضرورت کی 18 فیصد کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزا منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں
اپنی رائے کا اظہار کریں