پاکستان ٹپس ! دانتوں کا درد ایک ایسا مسلئہ ہے جس کی تکلیف پورے جسم کو بے چین کر کے رکھ دیتی ہے جس طرح ہم اپنی جلد اور بالوں کا خیال رکھتے ہیں اور اس کے خراب ہونے پر فوری اس کا علاج شروع کر دیتے ہیں۔ اسی طرح ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے جسم کا ہر حصہ تکلیف سے دور رہے اور ہم ایک صحت مند زندگی گزاریں۔ بچوں سے لے کر بڑوں تک، سب ہی کبھی نہ کبھی دانتوں کی تکلیف کا شکار ہو جاتے ہیں اور وقت بے وقت اٹھ جانے والی یہ تکلیف بہت پریشان کرتی ہے۔
دانتوں کے درد سے گھر کا کوئی بھی فرد متاثر ہو، اس سے براہ راست ایک خاتون خانہ کو واسطہ پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ ڈینٹسٹ کے پاس جانے سے کتراتے بھی ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ اگر ایک بار کوئی اوزار منہ میں لگ گیا، تو پوری زندگی اِسی کے سہارے جینا پڑے گا۔ دانتوں کے درد کا فوری علاج بہت ضروری ہے۔ مندرجہ ذیل طریقوں سے دانتوں کے درد کا علاج آپ اپنے گھر میں بھی کر سکتی ہیں۔بیکنگ سوڈاروئی کا ایک چھوٹا ٹکڑا لیں اور اسے گرم پانی میں بھگوئیں، پھر اس کے بعد اسے بیکنگ سوڈے میں ڈبوئیں۔ جب آپ دیکھیں کہ روئی میں اچھی طرح سے بیکنگ سوڈا لگ گیا ہے، تو اسے دانتوں میں درد والی جگہ پہ لگائیں۔ یہ آپ کے درد کو دور کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ آپ ایک گلاس گرم پانی میں دو چمچے بیکنگ سوڈا ڈال کر اچھی طرح سے کلی کریں، اس سے بھی آپ کے دانت کا درد ٹھیک ہو جائے گا۔لونگ میں دانتوں کے درد کا قدرتی علاج موجود ہے۔
دو سے تین عدد ثابت لونگ کواپنے دانتوں کے اُس حصے میں رکھیں، جہاں درد ہے اور تب تک رکھے رہنے دیں، جب تک تکلیف دور نہ ہو جائے۔ اس کے علاوہ لونگ کا تیل بھی دانت کے درد سے آرام دیتا ہے۔بہت سے لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ٹی بیگ دانتوں کے درد کو دور کرنے میں خاصا معاون ہے۔ ایک عدد گرم ٹی بیگ کو منہ میں رکھیں، مگر خیال رہے کہ ٹی بیگ بہت زیادہ گرم نہ ہو کہ آپ کا منہ جل جائے۔برف سے بھی آپ کے دانتوں کی تکلیف کا علاج ممکن ہے۔ ایک عدد برف کا ٹکڑا لیں اور اُسے کسی چھوٹے سے کپڑے میں رکھ کے تھوڑا موٹا موٹا کُوٹ لیں اور پھر اس پوٹلی کو اپنے گالوں پہ رکھ کے ٹکور کریں۔ آپ کو خود درد میں کمی محسوس ہو گی
۔تولیے یا کسی بھی کپڑے کو استری کی مدد سے گرم کر لیں، یاد رہے کہ کپڑا بہت زیادہ گرم نہ ہو جائے، جو آپ کی جلد کے لیے ایک مصیبت کھڑی کر دے۔ کپڑے کو گرم کر کے اپنے گالوں پہ آہستہ آہستہ سینکائی کریں، درد میں کمی آئے گی۔دانت کے درد میں ثابت کالی مرچ منہ میں رکھنے سے بھی کافی فرق محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ نمک اور کالی مرچ کو پیس کے منہ میں ڈال لیں، اس سے بھی فائدہ ہوگا
اپنی رائے کا اظہار کریں