پاکستان ٹپس! میں آپ لوگوں کے ساتھ ایک بہت ہی اہم مسئلہ شئیر کر وں گا اگر آپ کو بھی اس مسئلے کو لے کر کچھ سوالات ہیں توآج آپ کے تمام مسائل کے حل آپ کو مل جا ئیں گے جتنا جلد ہو سکے میں آپ کو جواب دینے کی کوشش کروں گا کیونکہ یہ سوال ایسا ہے کہ اس کا جواب ہم سب کو معلوم ہو نا بے حد ضروری ہے اس لیے میں آج آپ کو اس سوال کے بارے میں جواب دینے لگا ہوں
اگر کوئی غسل کے بعد بھی کوئی جان بو جھ کر یا بھول سے نا پاک کپڑے پہن لے تو کیا اسے دوبارہ غسل کرنا پڑے گا یا نہیں اور دوسرے بھائی کا سوال ہے۔ کہ اگر کسی شخص کے کپڑے نا پا ک ہو گئے اور اس نے غسل کیا اور اس کپڑے کا حصہ جو نا پا ک ہوا تھا صرف اسے نچوڑ کر دھا یا با ہر کپڑا نہیں دھو یا اور پہن لیا تو کیا یہ صحیح ہے یا نہیں تو قبل اس کے کہ ہم آپ کو اس مسئلے کا حل بتا ئیں آپ سے چھوٹی سی درخواست ہے کہ میری ان باتوں کو بہت ہی زیادہ غور سے سنیے گا تا کہ اس مسئلے سے متعلق جو بھی معلو ما تی باتیں ہوں وہ آپ کو معلوم ہو سکیں۔ پہلے مسئلے کا حل یہ ہے۔ کہ اگر غسل کے بعد نا پاک کپڑا پہننے کی وجہ سے کپڑے کی نا پا کی جسم پر نہیں لگی تو جسم نا پاک نہیں ہو گا
اور اگر کپڑے کی نا پا کی جسم کے کسی حصے پر لگ گئی خاص طور پر نا پا کی تر تھی اور جسم کو لگ گئی یا جسم کا پانی کپڑے کے نا پاک حصے میں لگ کر جسم میں لگ گیا تو جسم کا صرف وہی حصہ نا پاک ہو گا جسم میں نا پا کی لگی ہو گی پورا جسم نا پاک ہر گز نہیں ہو گا اور دوبارہ غسل بھی ضروری نہیں ہو گا بلکہ جسم کے جس حصے میں نا پا کی لگی ہو گی صرف اس حصےکو دھو لینا کافی ہو گا دوسرا مسئلہ یہ ہے۔ کہ اگر کسی شخص نے غسل کیا اور اس کے کپڑے نا پا ک ہو گئے اور اس کے کپڑے کا حصہ جو ہے وہ نا پاک ہوا تھا صرف اسے نچوڑ کر دھو دیا اور باقی کپڑا نہیں دھو یا اور پہن لیا تو کیا اس کا جسم جو ہے وہ نا پاک ہو گا یا نہیں تو اس مسئلہ کا حل یہ ہے کہ
اگر اس نے نا پاک کپڑے کا صرف نا پاک حصہ دھو یا با قی حصہ نہیں دھو یا اور پھر اس کے بعد وہ کپڑا پہن لیا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اگر کوئی کپڑا نا پاک ہو جا ئے تو اس کا صرف نا پاک حصہ ہی دھو لیا جا تا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کے مطا بق اپنی زند گیاں گزارنے کی توفیق عطا فر ما ئے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں