ایمان پر خاتمے کے لیے وظیفہ اگر آپ اپنا خاتمہ ایمان پر چاہتے ہیں تو وظیفے کو کریں

ایمان

;ایمان پر خاتمے کے لیے وظیفہ۔ یہ وہ بنیاد ہے جس پر دین قائم ہوتا ہے۔ اوراعمال کی قبولیت کے لیے بھی ایمان کا صحیح ہونا ضروری ہے۔ جس طرح انسانی جسم میں سر کو اوردرخت میں تنے کواہمیت حاصل ہے ۔ کہ اگر سر نہیں تو انسانی جسم کا وجود نہیں۔ اورتنا نہیں تو درخت کا وجود نہیں۔ اسی طرح اگر انسان کے اندر ایمان نہیں تو اسلام کا وجود ہی نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ سارے انبیاء ورسل نے اپنی اپنی قوم کوسب سے پہلے ایک اللہ کی عبادت کی طرف دعوت دی۔ اورغیراللہ کی عبادت سے منع کیا۔

خوداللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال تک ۔ لگاتارلوگوں کوتوحید اوراصلاح عقیدہ کی طرف بلاتے رہے ۔ اسی طرح ہرزمانے میں دعاة اورمصلحین نے لوگوں کو توحید کی طرف بلایا اوراصلاح عقیدہ کی دعوت دی ۔ “وہ 1 لاکھ 34 ہزار روپے فی گھنٹہ کماتی ہے۔ اتنی رقم آپ کے بٹوے میں ہو تو کیسا ہو” “وہ 1 لاکھ 34 ہزار روپے فی گھنٹہ کماتی ہے۔ اتنی رقم آپ کے بٹوے میں ہو تو کیسا ہو” “وہ 1 لاکھ 34 ہزار روپے فی گھنٹہ کماتی ہے۔ اتنی رقم آپ کے بٹوے میں ہو تو کیسا ہو” وہ 1 لاکھ 344 ہزار روپے فی گھنٹہ کماتی ہے۔ اتنی رقم آپ کے بٹوے میں ہو تو کیسا ہو لندن کی دوشیزا ماہانہ 15 لاکھ کما رہی ہے! 16 کی عمر میں سکول چھوڑ دیا، اور اب “لندن کی دوشیزا ماہانہ 15 لاکھ کما رہی ہے! 16 کی عمر میں سکول چھوڑ دیا، اور اب..” “لندن کی دوشیزا ماہانہ 15 لاکھ کما رہی ہے! 16 کی عمر میں سکول چھوڑ دیا، اور اب..” لندن کی دوشیزا ماہانہ 155 لاکھ کما رہی ہے 166 کی عمر میں سکول چھوڑ دیا،اور اب ایمان ایک ایسا مضبوط قلعہ ایمان ایک ایسا مضبوط قلعہ ہے

جو مسلمان کو شکوک وشبہات اورگمراہی سے محفوظ رکھتا ہے ۔ انسان کے اندر جو گمراہی پیدا ہوتی ہے، انسان جو الگ الگ گروہوں میں بٹ جاتا ہے صرف اس وجہ سے کہ اس نے شروع میں عقیدہ کو بیس نہیں بنایا۔ اگرعقیدہ ٹھیک ہوجائے تو انسان کے اندر انحرا ف نہیں آسکتا ۔ کجی نہیں آسکتی ۔ گمراہی نہیں آسکتی ۔ ایمان ایک زلزلہ ہے جو انسان میں داخل ہوتے ہیں اتھل پتھل مچا دیتا ہے، اس کی زندگی میں ایسا انقلاب پیدا کردیتا ہے جس سے اس کی زندگی صحیح سمت میں لگ جاتی ہے ۔ اب وہ بالکل آزاد نہیں رہتا ، اس کا کوئی قدم غلط نہیں اٹھتا، اس کی آنکھ ، اس کا کان، اس کا ہاتھ ، اس کا پیر، اس کا دماغ سب اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوجاتا ہے ۔ ”جوشخص نیک عمل کرے۔ مرد ہویاعورت یشرطیکہ ایمان والا ہوتواسے ہم بہت ہی اچھی زندگی عطا کریں گے۔ اوران کے نیک اعمال کا بہترین بدلہ بھی انہیں ضرور دیں گے۔

ایمان پر خاتمے کے لیے اتباعِ سنت کا اہتمام کریں۔ روزانہ دن میں اور کچھ رات کے حصہ میں قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ پانچویں نماز اہتمام کے ساتھ پڑھیں، رمضان کے روزے بھی پورے آداب وشرائط کے ساتھ رکھیں۔ سالانہ اپنے پورے مال کا چالیسواں حصہ زکاة نکالیں، تمام حرام کاموں سے اور حرام کمائی سے بچیں اپنے دل میں کسی سے بغض وکینہ نہ رکھیں۔ پھر اس کے بعد حسب ذیل وظیفہ روزانہ صبح وشام پڑھتے رہیں، استغفار ۱۰۰/ مرتبہ، کلمہ طیبہ ۱۰۰/ مرتبہ درود شریف ۱۰۰/مرتبہ تیسرا کلمہ ۱۰۰/ مرتبہ، صبح بھی پڑھیں اور شام بھی پڑھیں، ان شاء اللہ آپ کی مراد حاصل ہوگی

اپنی رائے کا اظہار کریں