حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ جمعہ کے دن کو باقی دنوں پر ایسی فضیلت حاصل ہے جیسا کہ رمضان المبارک کو باقی دنوں پر یہی وجہ ہے کہ جمعہ کے دن سے بہت سے وظائف منسلک ہیں ظاہر بات ہے کہ جتنے مبارک اوقات ہوں گے ان میں کئے گئے اعمال بھی اتنی ہی برکت و فضیلت والے ہوں گے سورہ اخلاص بڑی فضیلت کی حامل ہے اسے نبی کریم نے ثلث القرآ ن یعنی ایک تہائی قرآن قرار دیا ہےاور اسے رارت کو سونے سے پہلے پڑھنے کی تاکید فرمائی ہے
یہ چار آیات پر مشتمل مختصر سورت ہے جو اپنے اندر بے شمار فضائل لئے ہوئے ہے جو احادیث نبویہ سے ثابت ہے ۔اس تحریر میں ان فضائل کے بارے میں بتایا جارہا ہے اور ساتھ میں یہ بھی بتایا جائے گا کہ اس سورت کا آپ جمعہ کے دن کیا وظیفہ کر سکتے ہیں اور یہ وظیفہ آپ نے کیسے کرنا ہے ۔ترمذی حاکم وغیرہ کی روایات میں ہے کہ مشرکین مکہ نے رسول اللہ سے اللہ تعالیٰ کا نسب پوچھا تھا ان کے جواب میں یہ سورت نازل ہوئی بعض روایات مین ہے کہ مشرکین کے سوال میں یہ بھی تھا کہ اللہ تعالیٰ کس چیزکا بناہوا ہے سونے چاندی یا کسی اور چیز کا ان کے جواب میں یہ سورت نازل ہوئی یاد رہے کہ احادیث کے اندر اس سورت کے بے شمارفضائل بتائے گئے ہیںان میں سے چند فضائل یہ ہیں ترمذی نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ نے لوگوں سے فرمایا کہ سب جمع ہوجاؤ میں تمہیں تہائی قرآن سناؤں گا جو جمع ہوسکتے تھے
جمع ہوگئے تو آپ تشریف لائے اور قل ھواللہ احد یعنی سورہ اخلاص کی تلاوت فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ یہ سورت ایک تہائی قرآن کے برابر ہے بروایت مسلم ایک دوسری روایت میں حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی ہر رات جب بستر پر تشریف لاتے تو قل ھو اللہ احد اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھ کر اپنی دونوں ہتھیلیوںپر پھونک کر سر اور چہرے سے شروع کر کے اپنے جسم پر جہاں تک ہاتھ جاتا تین بار پھیر تے عائشہ ؓ بیان کرتی ہیںکہ نبی نے ایک شخص کو لشکرکا امیر بناکر بھیجا تو وہ اپنے لشکر والوں کو نماز پڑھاتا اور اس میں ہر رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتا جب وہ واپس پلٹے تو انہوں نے اس کا ذکر نبی سے کیا نبی فرمانے لگے
اس سے پوچھو کہ یہ کام وہ کسی لئے کرتا تھا انہوں نےاس سے پوچھا تو اس نے جواب دیا اس لئے کہ یہ رحمن کی صفت ہے اور میں اسے پڑھنا پسند کرتاہوں تو نبی فرمانے لگے کہ اسے یہ بتا دو کہ اللہ تعالیٰ بھی اس سے محبت کرتا ہے ۔ وظیفہ اس کا یہ ہے کہ ہر جمعہ کو جمعہ کے بعد اس سورت کا جتنا زیادہ ہوسکے ورد کیا جائے اول و آخر درودپاک گیارہ مرتبہ ضرور پڑھا جائے اور پھر اللہ تعالیٰ سے رو رو کر گڑگڑا کر عاجز ی وانکساری سے دعا کیجئے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
اپنی رائے کا اظہار کریں