دانتوں کی صفائی انسان کے چہرے کی خوبصورتی کو بڑھانے میں نہایت اہم ہوتی ہے ۔ انسان کے دانت ہی اس کی شخصیت کو واضح کرتے ہیں ۔ ہم اگر روزانہ دانت صاف کریں تو اس کے بعد بھی ہمارے دانتوں میں کچھ ذرات رہ جاتے ہیں جس کی وجہ سے دانتوں میں پیلا پن آنے لگ جاتا ہے اور اگر آدمی مٹھاس کا شوقین ہو اور دانت صاف نہ رکھتا ہو یا پھر کوئی ایسی چیز جو دانتوں کے لئے سخت نقصان دہ ہو اس کا استعما ل کرتا ہو اور دانت بھی صاف نہرکھتا ہو تو ایسے لوگوں کے دانتوں میں پیلاہٹ زیادہ ہوتی ہے
اس سے کے ساتھ دانتوں میں کیڑا لگنا دانت خراب ہونا دانتوں کا ٹوٹنا بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ جو کہ ٹوت پیسٹ سے بھی مسئلہ پھر ٹھیک نہیں ہوتا ۔ آج ہم آپ کو ایک ایسا پیسٹ بنانا سکھائے گے جس سے ان تمام بیماریوں سے چھٹکارہ پانا بالکل ممکن ہوگا ۔ سب سے پہلا پیسٹ ناریل اور تلسی کے ہتوں کا ہے ۔ اس کا بنانا نہایت آسان ہوتا ہے ۔ تلسی کے پتے لیں اور انہیں خشک کرنے کے بعد ان کا پاوڈر بنالیں اور تھوڑی سی مقدار ناریل آئل میں ملا کر پیسٹ بنا لیں اور بالکل نارمل ٹوٹ پیسٹ کی طرح اس کو استعمال کریں ۔ ایسا ہی دوسرا پیسٹ بھی بنا سکتے ہیں جو ہلدی اور بیکنگ سوڈا پر مشتمل ہوتا ہے ۔، ایک چمچ ہلدی میں ایک چمچ کھانے کا سوڈا ڈال لیں اور اس میں تھوڑا سا پانی شامل کرلیں جس سے پیسٹ بنجائے ۔
اس سے دانتوں کی پیلاہٹ ختم ہو تی ہے ۔ خون رسنا بند ہوجاتا ہے اور دانت صاف ہوتے ہیں اس کے ساتھ ہلدی کی وجہ سے مسوڑھے بھی مظبوط ہوتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک اور پیسٹ بھی بنایا جاسکتا ہے جس سے دانت مظبوط صاف ، چمکدار ہوجاتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ سانس بھی خوش گوار ہوجاتی ہے ۔ اس کو بنانے کے لئے ہلدی ۔ لونگ، پودینہ کا تیل اور بیکنگ سوڈا چاہئے ہوتا ہے ۔ سب سے پہلے ایک برتن میں ایک چمچ لونگ کا پاوڈر ڈالیں اور اس کے ساتھ 4 چمچ ہلدی اور ایک چمچ بیکنگ سوڈا ڈالیں اب اس میں 8 قطرے پودینے کا تیل ملائیں اور بقدر ضروت اتنا پانی ڈالیں کہ پیسٹ بن سکے ۔ اس کو آپایک ہفتہ تک سٹور بھی کر سکتے ہیں ۔ اس کو دن میں دو بار استعمال کریں ۔ اس سے دانتوں کی پیلاہٹ ختم ہوگی جبکہ اس کے ساتھ دانتوں میں لگا کیڑا بھی ختم ہو جاتا ہے اور دانت مظبوط اورچمکدار بن جاتے ہیں۔
اپنی رائے کا اظہار کریں