اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ دوستو دنیا میں بے شمار انسان پیدا ہوئے جن میں اکثر ایسے ہوئے کہ ان میں کوئی کمال اور خوبی نہیں اور بعض لوگ ایسے ہوئے جو صرف چند خوبیاں رکھتے تھے مگر حضرت علی المرتضیٰ وہ ذات گرامی ہے جو بہت سے کمال اور خوبیوں کے مالک ہیں امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب کی شخصیت ایک ایسی شخصیت ہےجس سے اپنے اور غیر سب مفکرین اور دانشور متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے جس کسی نے اس عظیم انسان کے کردار گفتار اور اذکار پر غور کیا وہ دریائے
حیرت میں ڈوب گیا غیر مسلم محققین اور دانشوروں نےبھی جب امام المتقين کے اوصاف کو دیکھا تو دنگ رہ گئے کیونکہ انہوں نے علی کو دنیا میں بے نظیر اور لاثانی پایا اس کے علاوہ انہوں نے دیکھا کہ آپ کمال طہارت جادو بیانی حرارت ایمانی بلند حکمتی نرم خوئی جیسی صفات بھی موجود ہے کیونکہ اب شیر خدا بھی ہیں اور داماد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم بھی حضرت علی کرم اللہ وجہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت ابوطالب کے بیٹے تھے اور بچپن ہی سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر سایہ تربیت پائیخواتین و حضرات جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبیلہ بنی ہاشم کے سامنے اسلام پیش کیا تو سب سے پہلے حضرت علی نے لبیک کہا اور اسلام کو قبول فرمایا اس وقت آپ کی عمر صرف اٹھارہ برس تھی آپ کو شجاعت کے علاوہ علم و فضل میں بھی کمال حاصل رہا آپ کے خطبات سے کمال کی خوش بیانی اور فصاحت ٹپکتی ہے ایک مشہور حدیث ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ لوگوں سے اکثر فرمایا کرتے تھے پوچھو جو پوچھنا ہے پیشتر اس کے کہ لوگوں میں نہ رہوں
پوچھنے والے پوچھتے رہےاور حضرت علی بتا تے رہے ایک مرتبہ کا زکر ہے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس ایک شخص حاضر ہوا اور کہنے لگا کہاے امیر المومنین میرے اور میری بیوی کے درمیان محبت نہیں ہے پیار نہیں ہے وہ ذرا ذرا سی بات پر مجھ سے ناراض ہو جاتی ہے بات بات پر جھگڑا کرنے لگتی ہے یا امیرالمومنین ایسا کیوں ہو رہا ہے اس کا یہ کہنا تھا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا ہے اے شخص چار ایسی باتیں ہیں جن کا ذکر تو اپنی بیوی کے سامنے کبھی مت کرنا وہ شخص گویا ہوا اے امیر المومنین کو کون سی چار باتیں ہیں حضرت علی رضی اللہ تعالی نے فرمایا کہ تم کبھی بھی اپنی بیوی کے سامنے اپنی کسی پریشانی کی وجہ سے مت رونا ورنہ تم بیوی کی نظروں میں ایک کمزور ترین انسان کہلائو گے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کی ہر جائز حاجت پوری کرو ہر جائز مراد پوری کرو مگراپنی آمدنی کے متعلق اسے کبھی مت بتانا
آپ نے فرمایا ہے اے شخص کبھی بھی اپنی بیوی کے سامنے اپنے ماں باپ اپنے بہن بھائیوں کی برائی مت کرنا ورنہ بیوی کی نظروں میں تمہارے ماں باپ اور بہن بھائی کی عزت ختم ہو جائے گی اور چوتھی بات یہ کہ کبھی بھی اپنی بیوی کے سامنے اس کے ماں باپ اور اس کے بھائیوں کو اس کی بہنوں کو برا بھلا بھی مت کرنا ورنہ وہ تمہاری دشمن بن جائے گی یہ چار باتیں کبھی بھی اپنی بیوی کے ساتھ مت کرنا تو خواتین و حضرات آپ کو حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے فرمان اچھے لگے ہوں تو اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ شئیر ظرور کریں
اپنی رائے کا اظہار کریں