شادی کی پہلی رات عورت کو کتنا درد ہوتا ہے؟؟

عورت

شادی کسی بھی انسان کی زندگی کا وہ دن ہوتا ہے جو کہ اس کی زندگی کو یکسر تبدیل کر سکتا ہے ۔ شادی کی پہلی رات کا ذکر آتے ہی ہر انسان کے ذہن میں بہت سارے خیالات آتے ہیں اس دن ایک نو بیاہتا جوڑا اپنی زندگی کو شروع کرنے جا رہا ہوتا ہے۔ ان کی ازدواجی زندگی کی کامیابی کا انحصار بہت حد تک شادی کی پہلی رات پر ہوتا ہے دوسرے لفظوں مں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ شادی کیپہلی رات ہی اس بات کا فیصلہ کرتی ہے کہ آئندہ زندگی کیسی ہو گی ۔

شادی کی پہلی رات جب ایک لڑکی اپنے گھر اپنے ماں باپ بچپن کی سکھیوں اپنا کمرہ اپنا بستر سب کسی ایک فرد کے لیۓ چھوڑ رہی ہوتی ہے تو اس کی اس مرد سے کچھ توقعات ہوتی ہیں جن کے پورے ہونے پر ہی وہ مرد کو خوشی اور گھر کا سکون دے سکتی ہے چونکہ لڑکی ایک یکسر علیحدہ ماحول سے آئی ہوتی ہےاس نۓ ماحول سے اس کو آشنا کرنےکے لیۓ مرد پر یہ لازم ہوتا ہے کہ وہ اس لڑکی سے نرمی اور محبت کا سلوک کرے ۔ ہمارے معاشرے میں ایک غلط رواج ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ پہلے دن ہی بیوی کو اپنے رعب میں لے لینا چاہیے تاکہ آئندہ عمر بھی وہ آپ سے ڈر کر گزارے ۔ بعض مرد عورت کو پاؤں کی جوتی سمجھتے ہیں اور ان کے لیۓ بیوی صرف جسمانی ضرورت کی تکمیل کا ایک وسیلہ ہوتیہے ۔

اسی سبب ایسے لوگ شادی کو بیوی سے جسمانی تعلق قائم کرنے کا ایک اجازت نامہ تصور کرتے ہیں اور ان کا پہلا مقصد ہی صرف اور صرف جنسی تعلق قائم کرنا ہوتا ہے۔اگر بیوی اس تعلق کے لیۓ فوری طور پڑ ذہنی طور پر تیار نہ ہو تو اس کو اس عورت کی فطری شرم و حیا کے بجاۓ نا فرمانی سے تعبیر کرتے ہوۓ اس کی بے عزتی کر ڈالتے ہیں جب کہ حقیقی معنوں میں کسی بھی عورت کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ مرد کی جانب سے ملنے والی عزت اور احترام ہی کی ہوتی ہے ۔مزید جاننے کے لیے وڈیو دیکھیں

اپنی رائے کا اظہار کریں