شیطان کا سب سے طاقت ور ہتھیار عورت ہے جس سے وہ عورت کو بھی نقصان پہنچاتا ہے اور عورت کے ذریعے مرد کو بھی۔ شوہر کے لیے بیوی کی تعریف اتنی مشکل ہے جیسے نن گے پاؤں “کےٹو” سر کرنا ۔ حالانکہ محبوبہ کی دن رات تعریف کرتےہوئے کبھی نہیں تھکتا۔ خد ا کبھی کسی کو ، کسی لاحاصل شخص کی چاہت میں نہ ڈالے۔ بعض لوگوں کے الفاظ شفاء ہوتے ہیں
اس سے لوگ امید اور یقین حاصل کرتے ہیں ، وہ ٹوٹے ہوئے دل جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، محبت پھیلاتے ہیں، نفرتیں ختم کرتے ہیں ، جیناسکھاتے ہیں ، ایسے لوگ قسمت والو کو ملتے ہیں۔ جس میں عورت کا احترام نہ ہو۔.مجھ سے وہ شخص ہم کلا م نہ ہو۔ ویسے جن محبتوں کا غرور اللہ تعالیٰ توڑتا ہے ان محبتوں میں کتنی شدت ہوگی نا۔ جان بوجھ کر دھ و کا دینے والوں سے انتہاء کی نفرت ہوجائے ، تو انکی سنہری باتوں سے بد بو آنے لگتی ہے۔ مقافات عمل ایک دلاسہ ہے ۔ میں نے ہنستے ہوئے دیکھے ہیں اوروں کورولانے والے۔ اگر امید سے زیادہ خوبصورت بیو ی مل جائے تو مرد کے اندر برتن دھونے کی خواہش اپنے آپ آجاتی ہے۔ زندگی تو ہلکی پھلکی سی ہے بوجھ تو سارا خواہشات کا ہے۔ ۔ مرد عورت کی عزت نہیں کرتا
اس کو توجہ اور محبت نہیں دیتا تو عورت نفسیا تی مریضہ بن جاتی ہے.پھر سب کہتے ہیں اس پر جن ہیں یا کوئی کہتا ہے اس پر جادو ہوا ہے تعو یذ ہوا ہے عورت سے محبت نہ بھی کریں بس اسے انسان سمجھیں اس کی عزت کریں بدصورت رویے خوبصورت چہر ے کھاجا تے ہیں۔جب بھی آپ غلطی پر فوراً سے معذرت کرلیں۔ اس سے سامنے والے کو کچھ ملے یا نہیں لیکن آپ اپنے ذہن میں پیدا ہونے والے انتشار سے ضر ور بچ جائیں گے۔ اپنے احساسات کے تبد یل ہونے کا انتظار نہ کریں کہ وہ آپ کو ایکشن لینے پر مجبور کریں بلکہ آپ ایکشن لیں آپ کے احساسات خود بخود بدل جائیں گے۔.چار الفاظ بندے کو ہلاکت میں ڈال دیتے ہیں میں، ہم ، میرا ، میرے پاس۔ درد سب کے ایک جیسے ہیں مگر حوصلے الگ الگ ہیں کوئی بکھر کر مسکراتا ہے
تو کوئی مسکر ا کر بکھر جاتا ہے۔ ہم سب کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ ہم کسی دوسرے کے لیے وقتی طور پر بہت اہم تو ہو سکتے ہیں۔ لیکن ہمیشہ کے لیے نہیں۔ ہم جب یہ بات مان لیں گے تو نفسیاتی اذیت کی اک قسم سے چھٹکاراپالیں گے۔ کچھ لوگوں کو مشورے سے زیادہ سنے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔لہٰذا کوئی غم زدہ اپنےجذبات شئیر کرنا چاہیے.تو سن لیا کریں۔ غم ایک جذباتی درد ہے۔ جو کہ ہمیں کسی ناکامی ، نقصان ، تکلیف یا بے چارگی کی وجہ سے محسو س ہوتا ہے۔ جو شخص اس کا شکا ر ہووہ خود کو دوسروں سے الگ کر لیتاہے۔ ہر وہ عمل جو ہم کرتے ہیں۔ اس بات کا فیصلہ کا کرتا ہے
کہ ہم جذباتی طور پر کیا محسو س کریں گے؟ اپنی سوچ بدل لیں ، اپنے رویے میں گرمجوشی لے آئیں اور محنت کرنا شروع کردیں۔ غصہ دوسروں کو جسمانی ، جبکہ آپ کو نفسیاتی نقصان پہنچا تا ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں