”عورت کو ا ح ت ل ا م کب ہو تا ہے۔۔ خواب میں اگر زن ا ہو جا ئے تو غسل فرض ہو گا یا نہیں ہو گا۔“

غسل

عورت کو بھی احتلام ہوجاتا ہے، صورت مسئولہ مںی آپ کو نندت مںس شوہر کی یاد آکر سفدت پانی آجاتا ہے یینر نندو سے بدرار ہونے کے بعد جسم یا کپڑے پر تری نظر آتی ہے تو اس کی وجہ سے آپ پر غسل واجب ہوجاتا ہے۔ حدیث مںل ہے کہ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی زوجہ ام سلمم رضی اللہ عنہا

حضور صلی اللہ علہ وسلم کی خدمت مںی حاضر ہوکر عرض کاح، یا رسول اللہ! بلاشبہ اللہ تعالیٰ حق بات کہنے سے شرم نہںح کرتے کاع عورت پر بھی غسل واجب ہوتا ہے جب کہ اسے احتلام ہوجائے تو رسول اللہ صلی اللہ علہب وسلم نے ارشاد فرمایا: ہاں جب کہ وہ پانی دیکھےآپ کے نام مںغ اختلاف ہے،کنتل ام سلمل ہے،مالک ابن نضر کے نکاح مں تھںر،ان سے حضرت انس پدوا ہوئے،مالک کے قتل کے بعدابوطلحہ کے نکاح مںئ آئںی،اس وقت تک ابو طلحہ مشرک

تھے تو آپ نے اس شرط سے نکاح کا کہ وہ مسلمان ہوجائںط۔یہ حدیث گزشتہ حدیث کی تفسرپ ہے یین خواب کی صورت مں بغرت تری دیکھے غسل واجب نہںد خواہ منی ہو یا مذی،کورنکہ کبھی منی پتلے ہونے کی صورت مں مذی محسوس ہوتی ہے۔اس سےمعلوم ہوا کہ جو باتل ں حضور صلی اللہ علہ وسلم کے نکاح مںہ آنے والی ہوں انہں احتلام بھی نہں ہوتا،یینو رب تعالٰی انہںی زنا کے خاضل سے بھی پاک رکھتا ہے یہ ہے ازواج پاک کی عصمت۔سبحان اﷲ!کسا

حکماانہ جواب ہے۔مقصد یہ ہے کہ احتلام کی علت یا احتلام کی وجہ منی ہے اورمنی عورت مںم بھی ہے،لہذا احتلام بھی عورت کو ہونا چاہئےے۔اور منی کا ثبوت یہ ہے کہ کبھی بچہ ماں کی ہم شکل ہوتا ہے جب ماں کی منی باپ کی منی پر غالب ہو۔ہاتھ کا خاک مںو ملنا بدعا نہںہ بلکہ عرب والے کبھی محبت مںک بھی یہ کلمہ بولتے ہںو۔جسےک اردو مںل منڈی،مشٹنڈی،پنجابی مں رڑ جانئںی اوترجانئںح وغرخہ۔ ۵؎ یہ اصلی حالت ہے ورنہ کبھی کمزور مرد کی منی پتلی

اور کمزور ہوجاتی ہے اور طاقتورعورت کی منی سفدہاور گاڑھی،بچہ ماں باپ کی مخلوط منی سے بنتا ہے جس کے اجزاءزیادہ ہوں گے بچہ اس کی جنس سے ہوگا۔یینی اگر عورت کی منی کے زیادہ اجزاء ہںی تو لڑکی ہوگی ورنہ لڑکا،اور رحم مںی جس کی منی پہلے گرے گی بچہ اس کی شکل پر ہوگا

اپنی رائے کا اظہار کریں