سخت سے سخت بیماری کا مجرب وظیفہ

سخت بیماری کا

کسی بھی قسم کی بیماری ہو ،اسکا علاج کرنا سنت ہے اور علاج سے کبھی گریز نہیں کرنا چاہئے ۔بحثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ بیماریاں اللہ کی جانب سے امتحان و آزمائش ہیں جن کا علاج ادویہ سے کرنا چاہئے تو سنت کے مطابق ان کا روحانی علاج کرنا بھی جائز اور مستحب عمل ہے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ

بیماریوں سے شفا بھی اسی کی جانب سے ملتی ہے۔اس کے لئے بندے کو اپنے ربّ سے ایسے طریقہ سے دعا کرنی چاہئے کہ دوا میں تاثیر پیداہو جائے ۔بے تحاشاادویات کھاتے رہنے سے جب کوئی مرض دور نہ ہوتو دیکھا جو لوگ اس دعا کو روزانہ پڑھیں اور ایک تسبیح مکمل کرنے کے بعد اسکو پانی پر پھونک کر پی لیا کریں تو جہاں انکو جسمانی عوارض سے نجات ملے گی وہاں باطنی طور پر بھی اسکو سکون ملے گا۔یہ مرض بے شک دنیاوی الجھنوں پر مشتمل

کیوں نہ ہو ں،ان سے نجات کے لئے بندے کو اللہ پر بھروسہ کرنا چاہئے اور اپنی عبادات و اذکار میں ثابت قدم رہنا چاہئے۔ اس دعا کو بطور تسبیح کرنے والے خود کو کبھی اکیلا نہیں سمجھتے ،ایک طاقت ان کے ساتھ رواں رہتی ہے۔مایوسی اور ڈپریشن کا مجرب عمل ہے ۔جن لوگوں میں منفی خیالات پیدا ہونے لگ جائیں ان کے لئے بڑا سودمند عمل ہے۔کسی بھی قسم کی بیماری ہو ،اسکا علاج کرنا سنت ہے اور علاج سے کبھی گریز نہیں کرنا چاہئے ۔بحثیت مسلمان ہمارا

ایمان ہے کہ بیماریاں اللہ کی جانب سے امتحان و آزمائش ہیں جن کا علاج ادویہ سے کرنا چاہئے تو سنت کے مطابق ان کا روحانی علاج کرنا بھی جائز اور مستحب عمل ہے۔اللہ کا وعدہ ہے کہ بیماریوں سے شفا بھی اسی کی جانب سے ملتی ہے۔ اس کے لئے بندے کو اپنے ربّ سے ایسے طریقہ سے دعا کرنی چاہئے کہ دوا میں تاثیر پیداہو جائے ۔بے تحاشاادویات کھاتے رہنے سے جب کوئی مرض دور نہ ہوتو دیکھا گیا ہے کہ ساتھ روحانی عمل کرنے سے مرض

سے جلد افاقہ ہوجاتا اور مرض جڑوں سے غائب بھی ہوجاتا ہے۔بس بندے کو دعا کا سلیقہ آنا چاہئے۔اس کے اندر عاجزی اور اخلاص ہونا چاہئے۔یر ابو نعمان رضوی سیفی فی سبیل للہ روحانی رہ نمائی کرتے اور دینی علوم کی تدریس کرتے ہیں ۔ان سے اس ای میل پررابطہ کیا جاسکت

اپنی رائے کا اظہار کریں