ڈیلی کائنات! حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرما یا جب بندے کو اس کی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی اس سے واپس مڑتے ہیں تو وہ ان کے جوتے کی آواز سنتا ہے ۔ اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں وہ اسے بٹھاتے ہیں اور اسے کہتے ہیں تو اس ذات یعنی محمد ﷺ کے بارے میں کیا کہتا تھا ۔ جہاں تک مومن کا تعلق ہے وہ کہتا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے بند ہ اور اس کے رسول ہیں۔ تو اسے کہا جا تا ہے
کہ جہنم میں اسے ٹھکانے کو دیکھ اللہ تعا لیٰ نے اس کے بدلے میں اس کو بہتر تیرا ٹھکانہ بدل دیا ہے ۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر ما یا و ہ ان دونوں ٹھکا نوں کو دیکھتا ہے۔ جہاں تک کافر منافق کا تعلق ہے تو اس سے کہا جاتا ہے ۔ کہ تو اس ہستی کے بارے میں کیا کہتا تھا۔ وہ کہے گا میں کچھ نہیں جانتا۔ میں وہی کہتا تھا جو لوگ کہا کرتے تھے ۔ تو اس سے کہا جائے گا نہ تو نے خود جانا اور نہ تو نے پیر وی کی۔ پھر اس کے کانوں کے درمیان ایک ضرب لگائی جائے گی تو وہ چیخ مارے گا تو جن وانس کے علاوہ جو بھی چیز اس کے قریب ہوگی اسے سنے گی۔حدیث مبارکہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے فر ما یا کہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، قبر میں میرے متعلق تم سے سوال کیا جائے گا۔
اب قبر میں ماں، بہن ، بھائی ، باپ ، بیٹی اور کوئی پاس نہیں سب ساتھ چھوڑ گئے ہیں لیکن نبی کریم ﷺ کی محبت اور سرکاردو عالم ؐ کی نظر شفقت اپنے عاشق پر موجو د ہے اور قبر میں بھی امتی کا خیا ل ہے ۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور پاکﷺ سے عرض کیا یا رسول ﷺ روزِ قیامت میری شفاعت فرمائیے گا۔ حضور ﷺ نے فرمایا انشاءاللہ کروں گا۔ پھر عرض کی یا رسول اللہ ﷺ میں آپ کو کہاں تلاش کروں۔ فرما یا !1۔ پُل صراط کے قریب تلاش کرو۔ عرض کیا اگر حضو ر ﷺ وہاں تشریف فرما نہ ہوں اور وہاں رسول ﷺ کو نہ پاؤں تو فرمایا۔2۔ پھر مجھے میزان پر دیکھنا ۔ عرض کی وہاں نہ پاؤں تو۔3۔ حوضِ کوثر پر تلاش کر نا میں ان تینوں جگہوں کے علا وہ کہیں نہیں جاؤں گا۔
اپنی رائے کا اظہار کریں