کالے تیتر کو گھر پے پالنا دوستوں کالے تیتر آج بھی لوگ بہت شوق سے پالتے ہیں اور انکے مکابلے کرواتے ہیں۔ کالےتیتر پال کر نہ صرف لوگ اپنا شوق پورا کرتے ہیں بلکے اچھے خاصے روپے بھی کماتے ہیں۔ کالا تیتر دوستوں امید هے کے سب دوست خيريت سے ہوں گے۔ ميرى ايک چھوٹی سی تحرير هے کالے تیتر کے متعلک امید هے آپ سب کو پسند آئے گی۔ اگر کوئى گلتی هو اسکے لیے معضرت۔ اگے بهرنے سے پهلے آپ کو اگها کرتا هو۔ کہ اکسریت سننے میں آیا ھے کے جس گھر میں كالا تیتر هو اس گھر میں کالا جادو نہیں هوتا۔
اس میں کتنی سچائى هے کچھ کھ نہیں سکتے۔ اس کی پاکستان میں دو مشھور اقسام پائى جاتی ھے۔ 1۔چنگا 2۔گانگٹ چنگا تتر زیاره شوق سے رکھا جاتا هے۔يه گانگٹ سے قد میں چھوٹا ھوتا ھے اور زیاده بولتا هے۔ سندهی نسل کے تتر کی مانگ زیاده هے جو بھت سیاه هوتے هے۔ اس کے مقابلے بھی هوتے ھے ال پاکستان میں جو زیاده تر پنجاب کے مختلف شهرو میں ھوتے هے۔ جو دوپھر 12سے شام 6 بجے تک کے وقت میں هوتے ھے۔ اس مقابلے میں جو زیاده بولتا ھے وه جیتتا هے۔ اس کا لائسنس 500 میں بنتا هے جو پانچھ سال تک کارامد هوتا هے۔كالے تیتر كا صرف نر (ميل) وإرد (سبحان الله تيرى قدرت) کرتا هے۔ ماده(فی میل) وارده نهیکرتی۔ ایک سال کی عمر میں جوان ہوتا هے۔ اور بریڑ شروع کرتے هے۔ ماده 6 سے 14 تک انڈے دیتی هے جس میں سے 41 دن میں بچے نکلتے ہیں۔ ان کا بریڑگ کا موسم مارچ سے اگست هے۔ گرم موسم میں بریڑ زیاده پسنده کرتے هے۔
ان کو بریڑ کے لیے پراوسی کی ضرورت هوتی هے۔ اگر مناسب مھول نه ملے تو انڈے توڑ دی گی لیکن بچے بهی نکلے گے۔ نر ( میل) اور ماده(فی میل) کی پهچان۔ نر کی چونچ سیاه کالی اور ماده کی کریم رنگ کی۔ ایک جوان نر کا سینا سیاه ماعل اور ماده کا گندمی رنگ کا۔ نر کے گال سفید رنگ کے چمکدار هوتے هے۔ جورا دیکھ کر نر اور ماده کی پھچان بهت اسان هے۔ کالے تیتر کی خوراک۔ فی ایک کلو۔ 40فیصد مونگ کی دال۔ 30فیصد شابت مسر۔ 30فیصدباجره۔ 10 فیصد چارو مگز۔ جو عام پسناری کی دوکان سے ملتے هے۔ گرمی میں اس کی خوراکمیں مونگ کی دال کی مقدار فیصد90 اور فیصد10 چارو مگز استعمال کرے۔ ھر قسم کی سبزی کو پسند کرتے هے۔اور شوق سے کھاتے ہیں۔ موسمی سبزی کا انتخاب زیاده بهتر اور فاده مند ثابت هوتا هے۔ اور پهلول کا انتخاب بھی موسمی کرے۔ جنگل میں ان کی خوراک میں کیرے مکورے بھی شامل هوتے هے۔
هفته میں ایک سے دو بار سردی کے موسم میں کچھ دوست بدام۔ کاجو۔ پستٹا۔ کو ھم وزن مقدار میں پیس کر استعمال کرواتے هے۔ جو نا ہی بھت باریک هو اور نا هی زیاده موٹا۔اس ترہان هو کے اسانی سے کها سکے۔ باقی اس کو وٹامن مرغى یا طوطے والے استعمال کرواے جاتے هے۔ هفته میں 2 سے 3 دن اور بیماری کی دعوائى بھی مرغى والی خوراک کی مقدار وزن کے حساب سے دے سکتے ہیں۔
اپنی رائے کا اظہار کریں